متعدد حوالوں سے محکمہ ڈاک کی اہمیت آج بھی برقرار
10-09-2023
(لاہور نیوز) وہ وقت بیتے زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب نظریں اُن راہوں پر جمی رہتی تھیں جہاں سے قاصد نے آنا ہوتا تھا۔ قرار یہ بھی دیا جاتا ہے کہ متعدد حوالوں سے محکمہ ڈاک کی اہمیت آج بھی برقرار ہے۔
خط لکھنا اور پھر اِس کے جواب کا انتظار کرنا بھی ماضی کی خوب صورت یادوں میں سے ایک ہے ۔ یہ سلسلہ تب شروع ہوا جب 1898 میں برصغیر میں محکمہ ڈاک قائم کیا گیا۔ تقسیمِ ہند کے بعد یہ محکمہ بھی تقسیم ہو گیا۔ نئے ملک میں بے شمار چیلنجز کے باوجود محکمہ ڈاک نے اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں انجام دیں۔ خطوط اور پارسلز کی تقسیم کے ساتھ یادگاری ٹکٹس کا اجراء بھی اِس کا خاصا رہا۔ کمپیوٹر اور موبائل فون کی آمد ہوئی تو ٹیکنالوجی کے ارتقائی سفر میں جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نہ ہونے کے باعث محکمے کی صورت حال قدرے خراب ہو گئی۔ اِس کے باوجود آج بھی محکمہ 4 ہزار گاڑیوں اور 36 ہزار ملازمین کے ساتھ سالانہ 250 ملین کے قریب خطوط، پارسلز اور دیگر سازوسامان کی ترسیل کا فریضہ انجام دے رہا ہے۔ یہ سب اپنی جگہ لیکن سچ یہ بھی ہے کہ عمر کی وہ بہاریں بیت چکیں جب خطوط کا جواب ملنا بڑی خوشی ہوا کرتی تھی۔