کئی ممالک پاکستان سے کاٹن کا بیج لیکر آگے نکل گئے، ہم پیچھے رہ گئے: وزیراعلیٰ
10-07-2023
(لاہور نیوز) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ کاٹن ایک قدرتی تحفہ ہے جو صدیوں سے انسانی تہذیب کا حصہ ہے، کئی ممالک پاکستان سے بیج لے کر اپنی پیداوار کئی گنا بڑھا چکے ہیں لیکن ہم پیچھے رہ گئے، ہماری یونیورسٹیوں کو کاٹن ریسرچ پہ مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کاٹن ڈے پر اپنے پیغام میں کہا کہ کاٹن ایک قدرتی تحفہ ہے جو صدیوں سے انسانی تہذیب کا حصہ ہے، کاٹن کپڑے، گھریلو سامان، صنعتی مصنوعات اور دیگر بے شمار اشیاء کی تیاری میں خام مال فراہم کرتی ہے، کاٹن پاکستان کی ایکسپورٹ کا ایک اہم ترین حصہ ہے اور لاکھوں کسانوں کا ذریعہ آمدن بھی۔ محسن نقوی نے کہا کہ کاٹن ڈے کا مقصد کاٹن کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور کاٹن انڈسٹریز کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے، کئی ممالک پاکستان سے بیج لے کر اپنی پیداوار کئی گنا بڑھا چکے ہیں لیکن ہم سیڈ ڈویلپمنٹ میں پیچھے رہ گئے ، کاٹن میں خودکفیل تھے لیکن آج ہمیں ضرورت پوری کرنے کے لیے امپورٹ کرنا پڑتی ہے، ہماری یونیورسٹیوں کو کاٹن ریسرچ پہ مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ رواں برس پنجاب میں 10برس کے بعد تقریبا 50 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کپاس کاشت کی گئی، حکومت پنجاب نے بروقت فیصلے اور کسانوں کو مراعات دے کر 3ارب ڈالر کی اضافی کاشت کی تاکہ امپورٹ بل گزشتہ سالوں کی طرح نہ بڑھے- نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ کاٹن کاشت کرنے والے کسانوں کو مزید جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے ، جدید ٹیکنالوجی اور بہترین ادویات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا ، پاکستان میں کاٹن کلسٹرز بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ویلیوایڈیشن ہو اور آمدنی زیادہ ہو، کپاس کی فصل صوبے اورکاشتکار کیلئے معاشی گیم چینجرثابت ہوسکتی ہے۔