ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود شجرکاری کو نظر انداز کیے جانے کا انکشاف
10-05-2023
(لاہور نیوز) ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود شجرکاری کو مسلسل نظر انداز کیے جانے کا انکشاف ہو گیا۔
سموگ کے تدارک میں اداروں کی ایک اور نااہلی سامنے آ گئی۔ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود شجرکاری کو مسلسل نظر انداز کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ میگا پراجیکٹس پر شجرکاری کے فنڈز کو دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ پی ایچ اے کی جانب سے مبینہ طور پر ایل ڈی اے اور واسا کو نوازا گیا۔ پی ایچ اے نے شجرکاری کی مد میں 51 کروڑ 38 لاکھ 50 ہزار روپے کی ریکوری نہ کی۔ جولائی 2011ء میں سرکاری نوٹیفکیشن میں پی ایچ اے کو میگا پراجیکٹس کا ایک فیصد وصول کرنے کا حکم دیا گیا اور پی ایچ اے کو ایک فیصد رقم لے کر شجرکاری کی ہدایت کی گئی۔ ایل ڈی اے نے ماضی میں میگا پراجیکٹس بنائے مگر پی ایچ اے کو پیسے نہ دئیے۔ پی ایچ اے کی جانب سے ریکوری نہ کرنے پر آڈیٹر جنرل کا اعتراض سامنے آ گیا۔ آڈیٹر جنرل کے اعتراض کے باوجود پی ایچ اے نے ریکوری نہ کی۔ پی ایچ اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وصولیوں کا معاملہ پنجاب حکومت کے سامنے اٹھایا گیا ہے اور فنڈز کے اجراء کی سفارش کی ہے۔