روپے کی دوبارہ گراوٹ کی وجہ کیا بن سکتی ہے؟نگران وزیر خزانہ کا بیان سامنے آگیا

09-28-2023

(ویب ڈیسک)نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ ملک میں بے یقینی کی صورت حال روپے کی دوبارہ گراوٹ کا سبب بن سکتی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے نگران  وزیر خزانہ نے کہا کہ 17 اگست کو نگران  حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملکی معیشت کو شدید چیلنجز درپیش تھے۔ملک میں تاریخی مہنگائی تھی ، ماہانہ مہنگائی 38 فیصد تک پہنچ چکی تھی لیکن  اچھی خبر ہے کہ مہنگائی کم ہونا شروع ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب اور یوکرین جنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا ہے ۔ 2023 میں 40 لاکھ لوگ غربت کا شکار ہوچکے ہیں  اور  بے روزگاری 10 فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔ وزارت خزانہ کو معاشی بحالی کا پلان تیار کرنے اور شارٹ ٹرم اور میڈیم ٹرم اقدامات کرنے کی ذمہداری دی گئی ہے ۔ آئندہ حکومت کے لیے بہتر معاشی اقدامات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ صوبوں کو اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کے لیے پُر عزم ہیں ۔سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کے برابر ہوچکے ہیں ۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے  سمگلنگ کے خلاف کارروائی کر رہا ہے ۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو منافع واپس لے جانے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ ڈالرز کی سمگلنگ اور مصنوعی قیمت کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔