نگران حکومت کا ملکی معیشت کی بحالی کیلئے بڑا اقدام

09-27-2023

(ویب ڈیسک)نگران حکومت نے ملکی معیشت کی بحالی کے لیے منصوبہ تیار کرلیاہے جس کے تحت بڑے اور مقتدر حلقوں پر ٹیکسوں میں اضافہ، اخراجات میں کمی کی جائے گی۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کی جانب سے تیار کیے گئے منصوبے کے مطابق مجموعی قومی پیداوار کے تین فیصد مساوی اخراجات میں کٹوتی کی جائے گی جو 3 ہزار 200ارب روپے کے حجم کے برابرہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معیشت بحالی منصوبے میں یہ بھی شامل ہے کہ  13سو ارب روپے کے مساوی دی گئی ٹیکس مراعات کو ختم کیا جائے گا اور اخراجات میں بچت کے زمرے میں 1900 ارب روپے  مرکزی بینک کے اکاونٹ میں جمع کروائے جائینگے ۔ اس کے علاوہ نگراں حکومت کی جانب سے قابل انتقال اثاثہ جات پر دولت ٹیکس  عائد کیے جانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔ درمیانی مدت کے لیے وفاقی ادارہ برائے محصولات (ایف بی آر) کا ہدف ہے کہ ٹیکس محصولات کو دو سال کے دوران بڑھا کر 13ہزار ارب کی سطح پر لے جایا جائے اور 2025 کے مالی سال کے اختتام تک محصولات کے حجم کو مجموعی قومی پیداوار کے 15 فیصد تک لایا جائے گا۔ نگراں حکومت کی تجویز کے مطابق آئندہ دو برسوں کے دوران 5ہزار 600 ارب روپے بالواسطہ ٹیکسوں کی مد میں حاصل ہوں گے اور تخمینہ ہے کہ سیلز ٹیکس کی مد میں 3 ہزار ارب روپے، انکم ٹیکس کی مد میں 1800ارب روپے اور کسٹم اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں مزید 800 ارب روپے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔