شہر میں 91 غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں کا انکشاف

09-21-2023

(لاہور نیوز) شہر میں 91 غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں کا انکشاف ہو گیا۔ بارڈر زیرو لائن کے 8 اعشاریہ ایک کلو میٹر کی حدود میں غیر قانونی سکیمیں موجود ہیں۔

زمینوں کی خریدوفروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ کابینہ کمیٹی کو ہاؤسنگ سکیموں کی نشاندہی رپورٹ بھجوا دی گئی۔ تحصیل کینٹ میں 62 اور شالیمار میں 29 غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ زرعی زمینوں کی خریدوفروخت پر تحریری حلف نامہ لیا جائے گا۔ زرعی زمینوں پر فارم ہاؤسنگ سکیم نہیں بنائی جائے گی۔ تحصیل کینٹ میں غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں میں الفلاح اور لاہور گرین سٹی کے نام شامل ہیں۔ وائٹل سٹی ، گرین سٹی ، سپرنگ میڈوز ،سی ایم گارڈن ، المکہ ہاؤسنگ سکیم بھی غیر قانونی ہے۔ نیو آزادی آشیانہ، سپرنگ ہاؤسنگ، حاجی پارک، رفیق ہاؤسنگ سکیم  بھی شامل ہے۔ صدیق کالونی ، راجہ جاوید سکیم، چودھری ہومز ، نیو ڈیرہ ویلیج سکیم بھی غیرقانونی ہے۔ تحصیل شالیمار میں غیر قانونی فارم ہاؤسنگ سکیموں میں کنال فورٹس ٹو شامل ہے۔ رضوان گارڈن ، واہگہ گارڈن، سعدی گروپ، عوام گارڈن ،سبحان گارڈن بھی شامل ہیں۔ جہانیاں سکیم، ملک وزیر ہومز ، اسلام دین سکیم کی بھی نشاندہی کی گئی۔ پٹواری ہاؤس ، ملک جاوید تحسین ، راوی سیفن سکیم ، ملک حکیم مجید سکیم بھی غیرقانونی ہے۔ ضلعی انتظامیہ لاہور ڈسٹرکٹ کولیکٹر کے مطابق غیرقانونی فارم ہاؤسنگ سوسائٹیز پر اگلے پندرہ روز میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔