ڈریسنگ روم سے باتیں باہر کیسے آئیں؟ محمد وسیم اور ثقلین مشتاق پھٹ پڑے

09-17-2023

(ویب ڈیسک) سابق چیف سلیکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم محمد وسیم اور سابق کوچ ثقلین مشتاق کپتان بابراعظم کے ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں پرغصہ کرنے کی خبریں سامنے آنے پر پھٹ پڑے۔

نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران  اینکر نے محمد وسیم اور سابق کوچ  ثقلین مشتاق سے ایشیا کپ کے اہم میچ میں سری لنکا کیخلاف شکست کے بعد بابر اعظم کے ساتھی کھلاڑیوں پر برسنے کی خبروں سے متعلق سوال کیا۔ محمد وسیم کا کہنا تھا کہ اندازہ نہیں کہ ان خبروں میں کتنی صداقت ہے، ہر طرف یہ بات چل رہی ہے لیکن ڈریسنگ روم کی باتوں کا باہر آنا بہت غلط ہے، پچھے دو سے ڈھائی برسوں کے دوران ہم نے اس پر بہت کام کیا، اس دوران کسی کو بھی ڈریسنگ روم کی کوئی بھی بات باہر نکلتی نظر نہیں آئی لیکن ان دو ڈھائی سالوں سے قبل ایک ٹرینڈ تھا کہ میٹنگ ختم ہونے سے پہلے ہی ڈریسنگ روم سے چیزیں باہر نکلنا شروع ہوجاتی تھی، ٹی وی پر ٹکرز آجاتے تھے۔ ڈریسنگ روم کی باتیں باہر لانے والے کرکٹرز سے متعلق سوال پر محمد وسیم  نے کسی کا نام لیے بغیر کہا وہ جتنے بھی ٹیم میں تھے اب نہیں ہیں لیکن اب جو ہوا اندازہ نہیں کہ اس میں کتنے فیصد صداقت ہے، اگر بابر نے غصہ کیا بھی ہے تو اس میں کوئی برائی نہیں کیونکہ کپتان کا حق ہے کہ وہ اپنے غصے کا اظہار کرے لیکن جو مزید تفصیلات سامنے آرہی ہیں کہ کھلاڑیوں نے یہ کہا وہ کہا یہ پاکستان کرکٹ کیلئےاچھا نہیں ہے۔ سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ ٹیم منجمنٹ کو چاہیے کہ وہ ذمہ داریوں کو تقسیم کرے اور اسی کے پیش نظر ہرانسان اپنا کام کرے، بابر کو سپورٹ کی ضرورت ہے جس کیلئے ہیڈ کوچ  مکی آرتھر کو آگے آنا چاہیے، سپورٹ سٹاف کو مل کر پلیننگ کرنی چاہیے، ایسا لگ رہا ہے کہ بابر تن تنہا لگا ہوا ہے جس کی وجہ سے بابر کی کپتانی متاثر ہو رہی ہے اور اہم میچز میں بابر وہ کارکردگی بھی نہیں دے پا رہے جو انہیں  دینی چاہیے۔ جب بھی ٹیم ہارتی ہے تو پلیئرز اور سپورٹس سٹاف سے زیادہ کسی کو دکھ نہیں ہوتا: ثقلین مشتاق دوسری جانب ڈریسنگ روم کی خبریں باہر دینے والوں پر طنز کرتے ہوئے ثقلین مشتاق نے کہا جو بھی یہ خبریں دے رہا ہے اسے میرا سلام ہے، یہ خبریں سچی ہیں یا جھوٹی انہیں پھیلاکرآپ بہت اچھا کام کر رہے ہیں، آپ ٹیم کے خیر خواہ ہو، محب وطن ہو آپ کے ایک ملین فالوورز ہونے چاہئیں۔ ثقلین مشتاق نے کہا کہ’جب بھی کوئی ٹیم میچ ہارتی ہے تو پلیئرز اورسپورٹس سٹاف سے زیادہ کسی کو دکھ نہیں ہوتا، اس دوران اپنی اولاد اور بیگم بھی اچھی نہیں لگ رہی ہوتی، ایسی صورتحال میں اگر ڈریسنگ روم میں اونچ نیچ ہوئی ہے تو میرے خیال میں یہ ہونی چاہیے، عمران خان، وسیم اکرم، شاہد آفریدی، یونس خان بھی کھلاڑیوں پر غصہ کر چکے ہیں، بابر کا حق ہے وہ کپتان ہے اگر شاہین نے کہا تو اس کا بھی حق ہے کیونکہ وہ فرنٹ لائن بولر ہے، میں بھی ڈریسنگ روم میں غصہ کرچکا ہوں، بطور قوم اگر ہم صرف بہت پیار کریں گے تو کھلاڑی سر پر چڑھ جائیں گے۔