نواز شریف کی واپسی کو عام آدمی نجات دہندہ کے طور پر دیکھ رہا ہے، رانا ثنا اللہ

09-15-2023

(لاہور نیوز) سابق وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے نواز شریف کی واپسی کو عام آدمی نجات دہندہ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

مسلم لیگ ن نے قائد نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی پر فقید المثال استقبال کے لئے تیاریوں کا آغاز کر دیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس میں مسلم لیگ ن لاہور کے صدر ملک سیف الملوک کھوکھر، پارٹی کی صوبائی ترجمان عظمی بخاری اور رانا ارشد بھی موجود تھے۔ سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کل لاہور ڈویژن کا اجلاس ہوا ہے جبکہ سوموار کو پنجاب کے 5 ڈویژنز کا اجلاس ہو گا، پرسوں سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی آئیں گے۔ انہوں نے کہا آج عام پاکستانی مہنگائی، بے روزگاری، یوٹیلیٹی بلز کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہے اور پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے، ان حالات میں نواز شریف کی واپسی کو عام آدمی نجات دہندہ کے طور پر دیکھ رہا ہے، 2017 سے ملکی معاشی بدحالی کا سفر رکا نہیں جب عدالتی فیصلے کے ذریعے منظم سازش کے ذریعے اچھے بھلے ترقی یافتہ ملک کو عدم استحکام کا شکار کیا، بابا رحمتے نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیا۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا پاکستان اس وقت دہشت گردی، لوڈشیڈنگ پر قابو پا کر ترقی کی منازل طے کر رہا تھا، 2013 میں پاکستان لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی میں بری طرح گھرا ہوا تھا، تب انڈسٹری بند ہو چکی تھی اور دہشت گرد سوات تک پہنچ چکے تھے، سرمایہ کار پاکستان آ کر بات کرنے کو تیار نہیں تھے، ان حالات میں عوام نے مسلم لیگ ن اور نواز شریف پر اعتماد کیا، صرف 4 سال میں ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کو ختم کیا بلکہ ملک کو دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا تب پٹرول 65 روپے فی لیٹر اور ڈالر 100 روپے کے آس پاس تھا اور ملک بھرپور ترقی کر رہا تھا لیکن سازش سے نواز شریف کو نکال دیا اور ملک ایسے شخص کے حوالے کر دیا جس نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا اور سب کو وہ چور ڈاکو کہتا رہا، اس نے ملک کو اخلاقی طور پر بھی تباہ کیا، نوجوانوں کے ذہن میں بارود بھر دیا، اس کی وجہ سے لوگ ایک ہی خاندان بلکہ ایک ہی گھر میں ایک دوسرے کا احترام تک بھول گئے، اس نے ملک کو معاشی طور پر بھی تباہ کیا۔  رانا ثنا اللہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا ہم اپریل 2022 میں آئینی طریقے سے اس نااہل حکومت کو ختم نہ کرتے تو ملکی صورتحال اس سے بھی بدتر ہوتی اور شاید ملک ڈیفالٹ کر جاتا، 1999 میں بھی ملک ایسی ہی صورتحال سے دوچار تھا جب بھارت نے ایٹمی دھماکے کئے تھے، ہمیں امریکہ سمیت دنیا نے ایٹمی دھماکے کرنے سے منع کیا اور ایل کے ایڈوانی کا لب و لہجہ بدل کر دھمکی آمیز ہو گیا تھا، تب بھی مسلم لیگ ن اور نواز شریف نے ملک کو سرخرو کیا اور ملک و قوم کی عزت کو بحال کیا اور پاکستان کو پہلی اسلامی ایٹمی ریاست بنایا۔ آج ملک معاشی، سیاسی اور انتظامی طور پر مشکلات کا شکار ہے، آج ملک کو نواز شریف اور مسلم لیگ ن کی ضرورت ہے اور ایسا کئی بار ثابت بھی ہو چکا ہے کہ نواز شریف ہی ملک کو اس صورتحال سے نکال سکتے ہیں۔ نواز شریف کا استقبال صرف لیگی کارکنوں کا فرض نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا فرض ہے، عوام 21 اکتوبر کو ایئرپورٹ پہنچ کر نواز شریف کا استقبال کرے، سابق وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ میں نے ابھی نہیں پڑھا ہے، یہ متنازع بینچ کا متنازع فیصلہ ہے، اس نے سپریم کورٹ کی عزت میں اضافہ نہیں کیا بلکہ کمی ہی کی ہے، موجودہ چیف جسٹس نے ادارے کو متنازع بنانے میں جو کردار ادا کیا ہے اس فیصلے نے اس میں مزید کردار ادا کیا ہے، اس سے ادارے کی تباہی میں اضافہ ہو گا، اس چیف جسٹس کو ادارے کی تباہی میں اضافہ کرنے والا لکھا جائے گا۔ آخر میں رانا ثنا اللہ نے کہا نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے 21 اکتوبر کی تاریخ ابھی تک حتمی ہے، ہم پنجاب میں ہر نشست پر اپنا امیدوار نامزد کریں گے، انتخابی اتحاد بالکل نہیں چاہتے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ مقامی سطح پر غور کیا جا سکے گا، نواز شریف کسی ڈیل کے تحت واپس نہیں آ رہے، عوام انتخابات میں جو بھی فیصلہ کرینگے، اسے تسلیم کریں گے، آئندہ عام انتخابات آئین کے مطابق ہوں گے۔