کھدائی کے دوران شاہی قلعے سے 475 سال پرانے متعدد شاندار آثار نمودار

09-14-2023

(لاہور نیوز) طویل عرصے سے نظروں سے اوجھل شاہی قلعے کی ابتدائی تعمیر کے متعدد شاندار آثار سامنے آگئے، اکبری دروازے سے ملحقہ آثار کو اکبری پیلس کا حصہ قرار دیا جارہا ہے،سامنے آنے والے آثار قدیمہ لگ بھگ 475 سال قدیم ہیں۔

لاہور کے شاہی قلعے کا شاندار اکبر ی دروازہ جسے 1550 میں شہنشاہ  جلال الدین  محمد  اکبر نے تعمیر کرایا تھا، اِس سے بالکل ملحقہ ایک چٹیل سی جگہ  دکھائی دیتی ہے لیکن کوئی نہیں جانتا تھا کہ اِس کے نیچے بھی تاریخ کے کچھ شاندار آثار موجود ہیں۔  جب اکبری دروازے کی مرمت کے لیے یہاں کھدائی کا  کام شروع کیا گیا تو اِسی دوران کچھ شاندار تعمیرات سامنے آگئیں، سامنے آنے والی تعمیرات کو  اُسی دور کے آثار قرار دیا جارہا ہے جب اکبری  دروازہ تعمیر کیا گیا تھا لیکن پھر یہ وقت کے ساتھ زمین میں دبتے چلے گئے۔ اِن آثار کی ساخت سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کسی شاہی محل کا حصہ رہے ہوں گے، روایتی مغل طرز تعمیر کی حامل، چھوٹی اینٹ سے بنی  ان تعمیرات میں ایک بڑا ہال اور اُس کے ساتھ  ملحقہ کچھ سرنگیں اور چھوٹے کمرے دکھائی دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اِن تعمیرات کو  لاہور میں ہونے والی مغل تعمیرات کا ابتدائیہ بھی سمجھا جاسکتا ہے۔