ستمبر کا پہلا ہفتہ ڈالر کے لئے ستمگر ثابت ہوا

09-09-2023

(لاہور نیوز) ستمبر کا پہلا ہفتہ ڈالر اور روپیہ دونوں کے لئے ستمگر ثابت ہوا۔ پہلے ڈالر انتہائی ریکارڈ سطح پر پہنچا لیکن ہفتے کے آخری تین روز ڈالر کی قدر خزاں کے پتوں کی طرح گرتی رہی۔

چند ماہ سے روپیہ ڈالر کے ہاتھوں بے حال تھا۔ یکم ستمبر کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر ریٹ ریکارڈ 332 روپے کی حد پر پہنچ گیا اور دو روز اسی حد پر ٹریڈ ہوتا رہا جبکہ 5 ستمبر کو انٹر بینک ڈالر ریٹ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 307 روپے 10 پیسے پر ٹریڈ ہوا۔ پھر ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں اور ڈالر سمگلرز کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کی پالیسی آئی تو اگلے تین روز میں ہی ڈالر کے پاؤں اکھڑنے لگے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 28 روپے کم ہو کر 304 روپے رہ گئی جبکہ انٹر بینک میں ڈالر ریٹ بھی ہفتے کے اختتام تک 303 روپے تک آ گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق اس وقت بھی ڈالر اپنی حقیقی کاروباری قدر سے زیادہ ریٹ پر ہے اور اس میں مزید کمی کی گنجائش بھی موجود ہے۔ حکام کی طرف سے ڈالر کی غیر قانونی نقل وحمل اور ذخیرہ اندوزی روکنے کی پالیسی جاری رہی تو روپے کی قدر میں مزید بہتری ہو سکتی ہے جس سے ملکی معیشت پر بہتر اثرات آئیں گے۔