مہنگی بجلی خریدنا حکومت کا جرم، سزا عوام کیوں بھگتے: سراج الحق

09-03-2023

(لاہور نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگی بجلی خریدنا حکومت کا جرم ہے، اس جرم کی سزا عوام کیوں بھگتے۔

منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت کا ملک پر کنٹرول ختم ہو گیا، معیشت کے تمام بریک فیل ہو گئے، خبریں ہیں کہ حکومت 90 روپے فی یونٹ بجلی کرنا چاہتی ہے، بجلی کے بل اب آمدن سے کم نہیں، برابر بھی نہیں بلکہ زیادہ ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم آئی پی پیز کے معاہدے نہیں مانتے اور انہیں مسترد کرتے ہیں، معاہدوں کی تفصیل لیں گے اور اس کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے، چوری آپ کریں اور بل ہم ادا کریں، یہ نظام نہیں چلے گا، ان معاہدوں کا فائدہ صرف اشرافیہ نے اٹھایا، عوام کو نقصان ہوا، قوم کو ان مصنوعی معاہدوں کے ذریعے اندھیروں کی طرف دھکیل دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سانس لینا مشکل ہوگیا، خدشہ ہے سانس لینے پر ٹیکس نہ لگ جائے، 24 کروڑ پاکستانی آئی پی پیز کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی کا بل ادا کریں گے، اعلان ہوا ہے جن لوگوں نے بل ادا نہیں کئے ان کے میٹر کاٹ دیئے جائیں گے، جماعتِ اسلامی ملک کے غریبوں کا دفاع کرے گی، ہم کسی بھی کمپنی کو لوگوں کے میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا ان کا میٹر ریڈر کسی بنگلے، جاگیردار یا سرمایہ کار کے دروازے پر دستخط نہیں دے سکتا، غریب اور مظلوم لاوارث نہیں، اس کے وارث ہیں، ہم کہتے ہیں چوری کے دروازے بند کرو، لائن لاسز کا بوجھ عوام پر نہ ڈالو۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں پر ہڑتال نے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ عوام سابق حکومتوں کے معاہدے تسلیم نہیں کرتے، بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف پُر امن ہڑتال پر  عوام، تاجر برادری، وکلاء، علماء اور  ٹرانسپورٹرز کا مشکور ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت عظمیٰ کا ہنی مون ابھی جاری ہے، ہمارے پڑوسی ممالک میں بجلی پاکستان سے سستی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی کے بلوں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔