پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں ترقیاتی سکیموں پر بھاری پڑنے لگیں

09-01-2023

(لاہور نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں ترقیاتی سکیموں پر بھاری پڑنے لگیں ۔ زیر التواء سکیموں کے فنڈز میں دوگنا اضافہ ہو گا۔

پنجاب میں مقامی حکومتیں سیاسی کشمکش کا شکار ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں بھی ترقیاتی سکیموں پر اثر انداز ہونے لگیں۔ محکمہ بلدیات کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے منظور شدہ 183 ارب روپے کے بجٹ کو بریک لگ گئی۔ سڑکوں کی تعمیر ، سیوریج سسٹم ، قبرستانوں اور پارکس کی بحالی کی سکیمیں زیر التواء ہیں۔ والڈ سٹی لاہور کی سکیمیں بھی تکمیل کی منتظر ہیں۔ محکمہ بلدیات کے زیر انتظام 183 ارب روپے کا بجٹ جوں کا توں پڑا ہے۔ مجموعی طور پر 628 ترقیاتی سکیموں کے لیے یہ بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ جنرل بس سٹینڈز کی تعمیر، سلاٹر ہاؤس کیلئے 50،50 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا۔ پنجاب سٹیز امپروومنٹ پروگرام کے لیے 9 ارب روپے استعمال نہ ہو سکے۔ پبلک پارکس کیلئے 27 کروڑ، ماڈل کیٹل مارکیٹس کیلئے 15 کروڑ روپے جاری نہ ہوئے ۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ کیلئے 20 کروڑ روپے کا اجرا بھی رک گیا۔ شاہی قلعہ کی بحالی کیلئے 20 کروڑ روپے مختص تاہم کام شروع نہ ہو سکا۔ دلکش لاہور کے 20 کروڑ روپے بھی فائلوں میں بند ہیں۔ سیکرٹری بلدیات پنجاب ڈاکٹر ارشاد کا کہنا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب کی 229 مقامی حکومتوں میں جاری ترقیاتی سکیموں کے لئے فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔