مبینہ کرپشن کیس، پرویز الہٰی کا 29 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور

08-21-2023

(لاہور نیوز) لاہور کی احتساب عدالت نے سرکاری ٹھیکوں میں مبینہ گھپلوں اور کک بیکس کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو 29 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی کو جسمانی ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر آج احتساب عدالت پیش کیا گیا، احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے پرویز الہٰی کے خلاف کیس کی سماعت کی، نیب کی جانب سے چودھری پرویز الہٰی کے مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ پرویز الہٰی کے  وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کو حکم دیا تھا کہ 21 اگست تک فیصلہ کریں مگر ابھی تک ہائیکورٹ میں کیس نہیں سنا گیا، عدالت اگر مناسب وقت کیلئے پرویز الہیٰ کا ریمانڈ منظور کر لیتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ یہ بھی پڑھیں: پرویز الہٰی کیخلاف سرکاری ٹھیکوں میں کرپشن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی پرویز الہٰی نے دوران سماعت عدالت کو بتایا کہ میری کمر میں شدید تکلیف ہے، پاؤں بھی سوجے ہوئے ہیں۔ ذاتی معالج سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے پرویز الہٰی کی ذاتی معالج مہیا کرنے کی استدعا منظور کرلی اور اہل خانہ سے ملاقات کا حکم دیتے ہوئے نیب کی جانب سے کی گئی 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الہٰی کا مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ  منظور کر لیا۔ پرویز الہٰی گفتگو:۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ میں اور پی ٹی آئی فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فوج کی اس ملک کے لیے بڑی قربانیاں ہیں، میں دل کی گہرائیوں سے عدلیہ کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ پرویز الہیٰ نے کہا میں میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میڈیا قانون کی حکمرانی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے، اسملبیوں کی عدم موجودگی میں ان کا ظلم میڈیا دکھا رہا ہے، شاہ محمود قریشی کا نام سائفر میں ڈالنا انتہائی افسوس کی بات ہے۔ صدر پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا میرا پیغام ہے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے رہیں، الیکشن وقت پر نہیں ہو رہا اس بارے عدلیہ کے پاس جائیں گے۔