لاہور میں پانی بھی پہنچ سے دور ہونے لگا،دیہی علاقوں میں عوام گندا پانی پینے پر مجبور

08-12-2023

(ویب ڈیسک)واسا کی نااہلی کے باعث لاہور کے دیہی علاقوں میں لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

لاہورکے مضافاتی علاقے جلوموڑ کے رہائشیوں  کا کہنا ہے ان کے علاقے میں آج بھی لوگ انجکٹرپمپ اور ہینڈپمپ کے ذریعے زیرزمین پانی حاصل کرتے اور استعمال کرتے ہیں۔ چند سال پہلے ایک واٹرفلٹریشن پلانٹ لگایا گیا تھا جو خراب ہوچکا ہے۔ چند مقامی لوگوں نے خدمت خلق کے جذبے کے تحت واٹرفلٹریشن پلانٹ لگا رکھے ہیں ،بعض شہری وہاں سے پانی بھرلاتے ہیں جبکہ اکثر گھروں میں پانی اُبال کراستعمال کیا جاتا ہے۔ جلوموڑ کی طرح مناواں، اتوکے اعوان، برکی، ہڈیارہ، پڈانہ، واہگہ،سمیت 85 سے زیادہ علاقوں میں  پینے کے پانی کی ایسی ہی صورتحال ہے جبکہ چند علاقوں میں 1990ء کی دہائی میں پینے کے پانی کے ٹیوب ویل لگائے گئے تھے لیکن چند برسوں میں یہ وہ ٹیوب ویل بند ہوگئےاور علاقے میں پانی کی فراہمی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائنیں بھی ختم ہوچکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگ نجی کمپنیوں سے فلٹرشدہ پانی خرید کراستعمال کرتے ہیں جبکہ اس بات کی بھی کوئی ضمانت نہیں کہ گلی،محلوں میں لگے ان واٹرفلٹریشن پلانٹس کا پانی پینے کے قابل بھی ہے یانہیں۔آلودہ پانی پینے سے شہروں کی نسبت مضافات میں رہنے والے مختلف اقسام کی جلدی اورپیٹ کی بیماریوں کا شکار  بھی ہورہے ہیں۔ دوسری طرف واسا کے ترجمان نے بتایا کہ ان کا دائرہ کار صرف شہری آبادی تک محدود ہے۔ لاہور میں پانی کی فراہمی کے لیے واسا کے 594 ٹیوب ویل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی میں مسلم لیگ ن کے دورحکومت میں لاہورکے مضافاتی علاقوں میں پانی کی فراہمی کی ذمے داری واسا کو دیے جانے کی ایک تجویز سامنے آئی تھی لیکن اس پربات آگے نہیں بڑھ سکی تھی۔