ناروے کی کوہ پیما کرسٹین ہاریلا پر پاکستانی شرپا حسن کو نہ بچانے پر تنقید

08-12-2023

(ویب ڈیسک) پاکستان میں کے ٹو چوٹی سر کرنے والی ناروے کی کوہ پیما پر الزام ہےکہ نیا عالمی ریکارڈ بنانے کی دوڑ میں اُنہوں نے پاکستانی شرپا کو بچانے کی کوشش کرنے کے بجائے انہیں مرنے کیلئے راستے میں ہی چھوڑ دیا تھا۔

ناروے کی کرسٹین ہاریلا سمیت شیرپا محمد حسن کو زخمی حالت میں پہاڑ سے لٹکتا چھوڑ کر آگے بڑھنے والے کوہ پیماؤں کی اس حرکت کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ محمد حسن کی جگہ اگر کوئی مغربی کوہ پیما ہوتا تو اُسے کبھی اس طرح مرنے کیلئے نہیں چھوڑا جاتا، محمد حسن کے ساتھ دوسرے درجے کے انسان کی طرح سلوک کیا گیا، کسی نے اُس کی ذمہ داری نہیں لی۔  واقعہ کے بعد ہمالیہ کے پہاڑوں میں مقامی شرپاز کے ساتھ روا رکھا جانے والے سلوک پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔ 37 سالہ کوہ پیما کرسٹین ہاریلا نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ اُن کی ٹیم نے محمد حسن کو بچانے کی کوشش کی لیکن موسمی حالات کی وجہ سے ریسکیو ممکن نہ ہوسکا۔  تاہم واقعہ کی ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صرف ایک شخص نے محمد حسن کو بچانے کی کوشش کی تھی جبکہ کرسٹین سمیت سب اُسے چھوڑ کر آگے بڑھ گئے تھے۔ کرسٹین نے 27 جولائی کو کے ٹو سر کیا جس کے بعد وہ 3 مہینے میں 8 ہزار سے اُونچے تمام پہاڑ سر کرنے والی دنیا کی تیز ترین کوہ پیما بن گئیں۔