پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے واسا مزید مالی بحران کا شکار

08-03-2023

(لاہور نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے واسا مزید مالی بحران کا شکار ہو گیا۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے سرکاری اداروں پر منفی اثرات مرتب ہو گئے۔ واسا کے پی او ایل کی مد میں تخمینہ میں ایک سو فیصد سے زیادہ اضافہ ہو گیا۔ پی او ایل کی مد میں واسا پر سالانہ 37 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑ گیا۔ واسا نے بجٹ تجاویز میں پی او ایل کی مد میں رقم بڑھانے کی استدعا کر دی۔ واسا کی مختلف مشینری اور جنریٹرز کے ایک سال میں 70 کروڑ 80 لاکھ کا فیول استعمال کرنے کا تخمینہ لگایا گیا۔ حالیہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد تخمینہ لاگت رقم 80 کروڑ تک جا پہنچی۔ گزشتہ مالی سال میں واسا کی فیول کی مد میں رقم 37 کروڑ روپے تھی۔ واسا کی مشینری میں فیول اس سال 21 کروڑ کی بجائے 44 کروڑ روپے کا استعمال ہو گا۔ واسا کے جنریٹرز 8 کروڑ کی بجائے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کا فیول استعمال کریں گے۔ واسا افسران اس مالی سال میں 15 کروڑ 30 لاکھ روپے کا فیول گاڑیوں میں استعمال کریں گے۔ واسا کے شعبہ فنانس نے فیول کی مد میں ریوائزڈ تخمینہ تیار کر لیا۔