پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے منفی اثرات ماس ٹرانزٹ سسٹم پر بھی مرتب ہونگے

08-01-2023

(لاہور نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے منفی اثرات ماس ٹرانزٹ سسٹم پر بھی مرتب ہونگے۔ ڈیزل کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے میٹرو بسوں کو چلانے کے لیے مزید سبسڈی دینا پڑے گی۔

میٹرو بسوں کی آمدن میں کمی ہونے کی وجہ سے کثیر سبسڈی کی رقم استعمال ہوئی۔ ڈیزل کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے میٹرو بسوں کو چلانے کے لیے مزید سبسڈی دینا پڑے گی۔ آمدن کم ہونے سے ایک سال کے دوران 4 ارب 86 کروڑ حکومتی خزانے سے ادا کیے گئے۔ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی پنجاب حکومت کو چھ ارب کی سبسڈی دینے کی سفارش کرے گی۔ پنجاب کے تین شہروں لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میٹرو بس سروس کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ گزشتہ سال کے دوران ان بسوں کو مجموعی طور پر 4 ارب 86 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی تھی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق میٹرو بس لاہور کو 2 ارب 86 کروڑ 62 لاکھ روپے سبسڈی دی گئی۔ ڈیزل کے نرخوں میں اضافے سے سبسڈی پونے چار ارب روپے تک پہنچ جائے گی۔ گزشتہ برس ملتان میٹرو اور فیڈر بسوں کو ایک ارب 94 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی۔ راولپنڈی میٹرو بس کو 90 کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی۔ لاہور میں میٹرو کی 64 بسیں اور فیڈر روٹس پر دو سو سپیڈو بسیں چلائی جا رہی ہیں۔ راولپنڈی میں میٹرو کی 68 بسیں چلائی جاتی ہیں۔ ملتان میں میٹرو کی 35 اور ضم ہونے والے ذیلی روٹس کی ایک سو بسیں چلائی جارہی ہیں۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں خسارے کا سامنا ہے۔ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سبسڈی کی رقم میں ایک ارب 16 کروڑ روپے بڑھانے کی سفارش کرے گی۔