لاہور کے زیر زمین بوسیدہ انفراسٹرکچر کا پول کھل گیا

08-01-2023

(لاہور نیوز) لاہور کے زیر زمین بوسیدہ انفراسٹرکچر کا پول کھل گیا۔ ممکنہ تیز بارشوں کے سبب شہر میں بیس مقامات پر شگاف پڑنے کا خدشہ ہے۔

لاہور کے زیر زمین سیوریج سسٹم کا بڑا حصہ بوسیدہ ہو گیا۔ بیشتر سیوریج لائنوں کو ڈالے ایک صدی بیت چکی ہے۔ مون سون بارشوں سے لاہور میں مزید 20 مقامات پر شگاف پڑنے کا خدشہ ہے۔ واسا کی وزیر اعلیٰ پنجاب کو لکھی گئی سمری نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ واسا نے سمری میں کہا ہے کہ سیوریج لائنیں بوسیدہ ہونے سے کسی بھی وقت کراؤن فیل ہونے سے شگاف پڑ سکتا ہے۔ واسا نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سے سیوریج لائنوں کی فوری تبدیلی کی استدعا کر دی۔ بوسیدہ سیوریج لائنوں کی تبدیلی کے لئے 6 ارب 55 کروڑ 77 لاکھ 45 ہزار روپے مانگ لئے۔ سمری کے مطابق گرین ٹاؤن میں عظمت چوک سے حسن بصری روڈ تک سیوریج لائن کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ ستوکتلہ سے اکبر شہید چوک، ایل ایم پی بلاک ڈسپوزل سٹیشن کی لائن بھی انتہائی بوسیدہ ہو چکی ہے۔ فیصل ٹاؤن گول چکر سے نکلنے والی سیوریج لائن بھی خطرناک قرار دی گئی۔ امین پارک سے مین آؤٹ فال روڈ، کلیار اور خدا بخش روڈ گلشن راوی کی سیوریج لائنیں زائد المیعاد ہونے کا انکشاف ہے۔ ڈبن پورہ لیاقت چوک سے سید پور تک سیوریج لائن بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ سمن آباد میں رحمت علی روڈ، میلاد چوک، الممتاز روڈ اور ندیم شہید روڈ کا سیوریج سسٹم بھی ناکارہ ہو چکا ہے۔ لاہور کے باسیوں کا کہنا ہے کہ شہر میں پہلے سے پڑے شگاف کی وجہ سے ٹریفک روانی متاثر ہو رہی ہے۔ عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ واسا نے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی سے سمری منظور کروانے کی استدعا کی ہے۔