ملازمہ تشدد کیس: رضوانہ بدستور آکسیجن پر، سانس لینے میں مشکلات
08-01-2023
(لاہور نیوز) سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ بچی رضوانہ جنرل ہسپتال میں زیر علاج ہے جس کیلئے 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دیئے گئے ہیں۔
رضوانہ کے علاج کیلئے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رضوانہ بدستور آکسیجن پر ہے، اگلے 48 گھنٹے اہم ہیں، بچی کے سر اور کمر کے زخم مسلسل پٹیاں کرنے سے بھر رہے ہیں۔ پروفیسر جودت سلیم نے کہا کہ رضوانہ کے دونوں بازوؤں کو پلاسٹر کر دیا گیا ہے جبکہ فرانزک ٹیم نے رضوانہ کے زخموں کے نمونے حاصل کئے ہیں، فرانزک رپورٹ سے زخم کی نوعیت اور کتنے پرانے ہیں، پتا چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ رضوانہ کو سانس لینے میں مشکلات ہیں، اسے آئی سی یو میں رکھا گیاہے، اس نے آنکھیں کھولنا شروع کی ہیں، اس کی آنکھوں پر خون جما ہوا ہے ، خوراک کی کمی اورصحت کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سے بھی رضوانہ کی حالت خراب ہوئی۔ واضح رہے کہ 24 جولائی کو تشدد کی شکار 14 سالہ بچی رضوانہ کا معاملہ سامنے آيا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو ہسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کيڑے پڑ چکے تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ خوف زدہ تھی۔