پاکستان میں 2 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس کے موذی مرض کا شکار
07-28-2023
(ویب ڈیسک) ہیپاٹائٹس ایک ایسا مرض ہے جس کا پتہ اکثر اس وقت چلتا ہے جب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔
ہر سال 28 جولائی کو عالمی سطح پر ہیپاٹائٹس کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا بنیادی مقصد ہیپاٹائٹس اور اِس کی وجوہات، ہیپاٹائٹس کی تشخیص اور اس کے علاج اور خاتمے سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ پاکستان میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 2 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس کا شکار ہیں اور اس سے ہر سال ڈیڑھ لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس خون میں پیدا ہونے والا خطرناک مرض ہے، جس کی بروقت تشخیص نہ ہو تو جگر کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ ہیپاٹائٹس کی تین اقسام میں سے اے کم خطرناک مگر ہیپاٹائٹس بی سے دنیا بھر میں ہر سال 7 سے 8 لاکھ افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔ اوسطاً 4 لاکھ زندگیوں کے چراغ ہیپاٹائٹس سی بجھا دیتا ہے ۔ خطرے کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ وزارت قومی صحت کے مطابق پنجاب اور سندھ میں ہیپاٹائٹس سی کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے ۔ پرانی سرنج اور دیگر طبی آلات کے استعمال میں حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر نہ رکھنا،غیرمعیاری کھانےاورمنشیات کا استعمال ہیپاٹائٹس پھیلنےکی بڑی وجوہات ہیں ۔ ماہرین کے مطابق بروقت علاج سے ہیپاٹائٹس کو شکست دی جا سکتی ہے۔ ہیپاٹائٹس سپیشلسٹ ڈاکٹر ہمایوں مہمند کا کہنا ہے کہ مرض کی علامات میں آنکھوں اور یورین کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے ، آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی اور سستی وغیرہ ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے اس وقت دنیا بھر میں 30 کروڑ 50 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام میں مبتلا اور ہر 30 سیکنڈ میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں دو کروڑ افراد اس بیماری کا شکار ہیں۔