پاکستانیوں کی برداشت بھارتیوں سے زیادہ ، ہم اچھی چیزیں قبول کر لیتے ہیں: عدنان صدیقی

07-27-2023

(ویب ڈیسک) پاکستانی اداکارعدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستانی سامعین کی برداشت بھارتیوں سے زیادہ ہے، ہم تو بھارت کے متعلق اچھی چیزیں قبول کرلیتے ہیں تاہم سب سیاست کی نذرہوجاتا ہے

اداکارعدنان صدیقی نے حال ہی میں بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیا۔ 2019 میں پیش کیے جانے والے ڈرامے میرے پاس تم ہو میں عدنان نے شہواراحمد کا کردارادا کیا تھا۔ یہ ڈرامہ 2 اگست سے بھارتی چینل زندگی میں نشر کیا جائیگا ۔ انڈین میڈیا کو انٹرویو میں عدنان صدیقی نے بالی ووڈ فلم مام کے حوالے سے بھی بتایا۔ اس فلم میں سری دیوی، عدنان صدیقی، نوازالدین صدیقی اورسجل علی نے مرکزی کردار ادا کئے تھے۔ اسی دوران پاک بھارت کشیدگی بڑھنے لگی۔ پاکستانی اداکار نے مام فلم کی عکس بندی کے دوران پیش آنے والے تجربات کے حوالے سے بتایا کہ 2017 میں وہ فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔ فلم کے پروڈیوسر بونی کپور کوانہوں نے بتایا کہ وہ پرانی دہلی میں کچھ کھانا کھانا چاہتے ہیں تو فلم کے پروڈیوسر نے کہا کہ آپ کو سکیورٹی میں جانا چاہیے کیونکہ لوگ پہچان لیں گے تاہم میں نے سوچا کہ کون مجھے یہاں پہچانے گا، تو میں اس جگہ پہنچا ، میں حیران رہ گیا کہ لوگ نا صرف مجھے وہاں پہچانتے تھے بلکہ میرے کام کی تعریف بھی کی ۔  عدنان صدیقی نے بتایا کہ انہوں نے بونی کپور کو فون کیا کہ یہاں سکیورٹی بھیجیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ہمارے ٹی وی ڈرامے بالی وڈ فلموں کی مانند پسند کئے جاتے ہیں۔ عدنان نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ انہیں یاد ہے کہ جب وہ 2017 میں فلم مام  کی عکس بندی کروا رہے تھے تو اسی دوران فواد خان والا معاملہ کھڑا ہوگیا۔ اسی لیے ان کو خاموش رہنے کا کہا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ بونی کپور نے ان کو انٹرویو نہ دینے کا کہا ۔ عدنان صدیقی  کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ ذمہ داری سیاسی جماعتوں اورحکومت کو ادا کرنی چاہیے ، جہاں کہیں بھی فن سے متعلق کوئی پیشرفت ہو تو دونوں جانب سے نرمی کا مظاہرہ کیا جائے۔ انٹرویو کے دوران عدنان صدیقی  نے یہ بھی بتایا کہ جب پاک بھارت کشیدگی بڑھی اسی دوران ان سے نوازالدین صدیقی کے مینجر کی جانب سے رابطہ کیا گیا۔ انہوں نے کسی آفر کے حوالے سے مجھ سے رابطہ کیا تھا لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا۔