یوکرین سے خوراک سپلائی معاہدہ بحالی کا معاملہ،پاکستان کی جدو جہد جاری

07-23-2023

(ویب ڈیسک)پاکستان کا یوکرین سے خوراک سپلائی معاہدہ بحالی کیلئے جدو جہد جاری ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ترکیہ کے اپنے ہم منصب اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے رابطے کئے ہیں۔واضح رہے کہ روس یوکرین جنگ کے بعد ترکی اور اقوام متحدہ کی کوششوں سے روس نے معاہدہ کیا تھا کہ یوکرین سے دنیا کو خوراک کی ترسیل سمندر کے راستے کرنے کی اجازت دیگا۔ وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے  گزشتہ روز ترکیہ کے وزیر خارجہ کو فون کیا اور کہا کہ 2022 میں تاریخی بلیک سی گرین کوریڈور معاہدہ کرانے میں ترکی کے کردارقابل ستائش ہے جس نے خوراک کی عالمی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا،اب اس معاہدے کی تجدید کیلئے بھی کردارادا کرنا چاہئے۔ روس نے رواں ہفتے اس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس کی تجدید نہیں کریگا جس سے دنیا کو خوراک کی سپلائی کے خدشات بڑھ گئے یوکرین کے وزیر خارجہ نے رواں ہفتے دورہ اسلام آباد کے دوران پاکستان سے اس معاہدے کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ یاد رہے یوکرین ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کو اناج فراہم کرنے والا بڑا ملک ہے۔ یورپی کمیشن کے مطابق یوکرین عالمی گندم مارکیٹ کا 10فیصد، مکئی کا 15فیصداور جو کا 13فیصد حصہ ڈالتا ہے ۔ یہ سورج مکھی کے تیل مارکیٹ کا بھی ایک اہم کھلاڑی بھی ہے۔اقوام متحدہ کے ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) نے اس وقت خبردار کیا تھا کہ جنگ کی وجہ سے تقریباً 47 ملین افراد “خوراک کی شدید عدم تحفظ” میں دھکیل سکتے ہیں۔