’’9 مئی مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو نامزد کرنا بدنیتی‘‘ ،2 مقدمات میں ضمانت کا تحریری فیصلہ

07-23-2023

(ویب ڈیسک) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 9 مئی کے واقعات پر تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج دو مقدمات میں ضمانت منظوری کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

ایڈیشنل سیشن جج فرخ فرید نے دونوں مقدمات کا 4، 4 صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے کے مطابق پراسیکیوشن کو ثابت کرنا ہوگا چیئرمین پی ٹی آئی پر اکسانے کے الزام اور جرم کے درمیان تعلق ہے، پراسیکیوشن کو ثابت کرنا ہوگا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے اکسانے سےجرم سرزد ہوا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کا ویڈیو بیان ہی ایک ثبوت ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان وقوعہ کے حوالے سے نہیں، ان کے بیان میں عوام کو اکسانے کےحوالے سےکچھ نہیں ہے، پراسیکیوشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی متعدد ٹوئٹس بھی بطورثبوت پیش کیں۔ فیصلے کے مطابق وقوعہ کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار تھے، یہ سمجھنا بھی مضحکہ خیز ہوگا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خود اپنی ہائیکورٹ سے گرفتاری کروائی تاکہ پرتشدد خفیہ پلان کو عملی جامہ پہناسکیں، کسی کو مقدمے میں پھنسانے کا یہ پولیس کی جانب سے مضحکہ خیز طریقہ ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو مقدمے میں نامزد کرنا پولیس کی بدنیتی پر مبنی مقاصد کو ظاہر کرتا ہے، پولیس عمران خان کو ہراساں کرنے کے سوا کوئی مقاصد نہیں چاہتی، چیئرمین پی ٹی آئی کی تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج دونوں مقدمات میں ضمانت کنفرم کی جاتی ہے۔