پٹرول پمپس مالکان نے ہڑتال دو دن کیلئے مؤخر کر دی

07-21-2023

(ویب ڈیسک) وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک کے پٹرول پمپس مالکان سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے جس کے بعد پٹرول پمپس مالکان نے ہڑتال دو دن کیلئے مؤخر کر دی ہے۔

پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دو دن بعد پھر مذاکرات کا امکان ہے۔ وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک ہنگامی طور پر پی ایس او ہیڈ آفس پہنچے، جہاں انہوں نے پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور ایسوسی ایشن سے ملاقات میں ڈیلرز  کے مطالبات کے حوالے سے غور کیا گیا۔ پٹرولیم ڈیلرز سے مذاکرات میں وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے ان کے تحفظات دور کرنے اور مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی لیکن یہ مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے، تاہم پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن  نے 22 جولائی کی ہڑتال 48 گھنٹوں کے لئے موخر کردی اور مذاکرات کا حتمی راؤنڈ 48 گھنٹوں بعد ہو گا۔ پٹرولیم ڈیلرز  نے تحریری یقین دہانی کے بعد ہڑتال مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مشیر پٹرولیم  نے ڈیلرز  کے مارجن پر نظر ثانی کرنے کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، جو 48 گھنٹوں میں ڈیلرز  کے مارجن کی ورکنگ بنا کر دے گی۔  واضح رہے کہ کم شرح منافع کو جواز بنا کر پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن ( پی پی ڈی اے) نے 22 جولائی سے غیر معینہ مدت تک کے لیے پٹرول پمپس بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے منافع کی شرح 2.40 فیصد رکھی جو نامنظور ہے، ایرانی اور سمگل شدہ پٹرول سے سیل 30 فیصد گر گئی ہے۔ پی پی ڈی اے کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے بغیر ہیلمٹ پٹرول فروخت کرنے پر پابندی عائد کی جسے فوری ختم کیا جائے، پٹرول کی فروخت میں کمی سے مالی نقصان ہو رہا ہے جبکہ ملازمین کی تنخواہیں دینا بھی مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ تحفظات سے وزیر پٹرولیم کو آگاہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا، ہمارے مطالبات منظور کیے جائیں ورنہ 22 جولائی سے پٹرول کی سپلائی معطل کر دی جائے گی اور پٹرول پمپس کو احتجاجاً مطالبات کی منظوری تک بند رکھا جائے گا۔