شہر کی 18 مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا

07-20-2023

(لاہور نیوز) صوبائی دارالحکومت کی سڑکوں کی استعداد کار کم پڑ گئی، 18 مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کا جام رہنا معمول بن گیا، ٹیپا نے شہر میں 7 انڈر پاسز اور 4 فلائی اوور بنانے کی استدعا کر دی۔

روڈ انفراسٹرکچر میں بہتری نہ لانے سے ٹریفک روانی شدید متاثر ہو رہی ہے،  شہرمیں ہونے والی ٹریفک سٹڈی نے اداروں کی نااہلی کا پول کھول دیا، صوبائی دارالحکومت کی 18 سڑکوں کی استعداد کار کم پڑ گئی، سڑکوں کے موجودہ انفراسٹرکچر کی صلاحیت گاڑیوں کی تعداد سے کم ہے۔  ٹیپا نے 18سڑکوں کو جیومیٹریکل اپ گریڈ کرنے کی ایل ڈی اے سے استدعا کی ہے، ٹیپا کی جانب سے قرطبہ چوک سے اچھرہ تک بنے یوٹرن کی ری ماڈلنگ کرنے کی درخواست کی گئی، مین بلیوارڈ گلشن راوی اور بند روڈ کی بحالی ، فیصل چوک ،آواری چوک مال روڈ کی بحالی کی اپیل کی گئی ہے۔ ٹیپا کے مطابق بھاٹی چوک، داتا دربار اور ملحقہ علاقوں میں ٹریفک مینجمنٹ کی اشد ضرورت ہے، اس کے علاوہ شملہ پہاڑی اور ملحقہ علاقے، گڑھی شاہو چوک کو بہتر بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔ ٹیپا نے شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے مزید 7 انڈر پاسز اور 4 فلائی اوورز بنانے کی تجویز دی ہے، ندیم چوک کینٹ، فورٹریس چوک سے لیفٹیننٹ کرنل مصطفی چوک کی جانب انڈر پاس بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح پرویز اسلم چوک کینٹ، کریم بلاک چوک، سنٹر پوائنٹ نزد کلمہ چوک پر انڈر پاس بنانے کی سفارش کی گئی ہے، ٹیپا نے شاہدرہ جنکشن، گڑھی شاہو چوک، گھوڑا چوک، مال روڈ اور خیابان اقبال جنکشن پر بھی فلائی اوورز بنانے کی تجویز دی ہے۔