سائفرتحقیقات: چیئرمین پی ٹی آئی 25 جولائی کوایف آئی اے طلب

07-20-2023

(ویب ڈیسک) سائفر تحقیقات کے سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے نے 25 جولائی کو طلب کرلیا اورعدم پیشی پر قانون کے مطابق کارروائی کا عندیہ دیدیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی کو ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز میں پیشی کیلئے جاری نوٹس میں سائفرسے متعلق دستاویزات ہمراہ لانےکی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ طلبی کے نوٹس یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پیش نہ ہونےکی صورت میں قانون کےمطابق کارروائی کی جائےگی ۔ دریں اثنا سائفرتحقیقات کے سلسلے میں ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی اوراسد عمرکو بھی طلب کیا ہے۔ طلبی کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنما 24 جولائی کوایف آئی اے جوائنٹ انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہوں۔ ایف آئی اے کی جانب سے شاہ محمود قریشی اوراسد عمرکومتعلقہ ریکارڈ اورشواہد ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ وزارت داخلہ کے احکامات پر ڈی جی ایف آئی اے نے 5 اکتوبر کو سائفر و آڈیو لیک کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ڈائریکڑ ایف آئی اے اسلام آباد زون رانا عبدالجبار کی سربراہی میں 5 رکنی انکوائری ٹیم تشکیل دے دی تھی، جس کے دیگرممبران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد، ڈپٹی ڈائریکٹرکاؤنٹر ٹیررازم ونگ، اسٹنٹ ڈائریکٹر آئی اواور ٹیم کے سربراہ کی طرف سے مقرر کردہ آفیسر ممبران میں شامل ہیں۔ اسی طرح انکوائری ٹیم میں 3 انٹیلی جینس ادروں سے گریڈ 19 کے ایک ایک آفیسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم سائفر اور اسکی کاپی غالب ہونے سمیت آڈیو لیک اوردیگر حوالوں سے تحقیقات کر رہی ہے۔ تحریک عدم اعتماد سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی نے امریکا میں پاکستانی سفیر کے سائفرکو بنیاد بنا کر ہی اپنی حکومت کیخلاف سازش کا بیانیہ بنایا تھا جس میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکا کا ہاتھ ہے تاہم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سائفرسے متعلق پی ٹی آئی حکومت کے مؤقف کی تردید کی جا چکی ہے۔ خیال رہے کہ عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف بیان ریکارڈ کراتے ہوئے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے ۔