لاہورمیں سوئمنگ پولز میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کا معاملہ،انتظامیہ حرکت میں آگئی

07-17-2023

(ویب ڈیسک)لاہورمیں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد انتظامیہ غیر قانونی سوئمنگ پولز کے خلاف حرکت میں آ گئی ، این او سی لینا لازم قرار دے دیا۔

لاہورکے علاقے گجرپورہ میں گزشتہ دنوں ایک سوئمنگ پول پرکرنٹ لگنے سے 2 نوجوانوں کی ہلاکت کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تو پولیس سمیت دیگرانتظامی ادارے حرکت میں آگئے اور سوئمنگ پول بند کردیا گیا۔ کمشنر لاہور محمدعلی رندھاوا نے ہدایات جاری کیں کہ سوئمنگ پول بنانے کے لیے محکمہ انجینئرنگ و سپورٹس سے این او سی لینا لازمی ہو گا جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز کو این اوسی کے بغیر کام کرنے والے سوئمنگ پولزکے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت کے کسی بھی ادارے کے پاس شہرمیں موجود سوئمنگ پولزکی درست تعداد کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے۔ ڈپٹی کمشنرلاہور رافعہ حیدر نے اس حوالے سے بتایا کہ سوئمنگ پولز کی منظوری کے لیے ریسکیو1122، میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور مقامی ٹاؤن انتظامیہ سروے کرتی ہے، تاہم این اوسی دینے کا اختیاران کےپاس نہیں ہے۔ شمالی لاہورکے علاقے بند روڈ پربنائے گئے سوئمنگ پول کی انتظامیہ کے مطابق انہوں نے ٹیوب ویل لگوانے کے لیے واسا سے اجازت لی تھی اور جگہ کانقشہ بھی منظور کروایا ہے۔ سوئمنگ پول کے منیجر محمد ریاض نے بتایا  کہ سوئمنگ پول صرف گرمیوں میں ہی چند ماہ چلتا ہے۔ تالاب کے پانی کو باقاعدہ صاف رکھا جاتا ہے، پانی کو جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے کلورین شامل کی جاتی ہے۔ بیدیاں روڈپرواقع سوئمنگ پول کے ایک ملازم نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیزن کے دوران مقامی ٹاؤن انتظامیہ اورکبھی پولیس والے آتے ہیں اوران سے پیسے لے کر چلے جاتے ہیں۔ ان کے پاس کوئی این اوسی ہے اورنہ ہی معلوم ہے کہ کون سا محکمہ سوئمنگ پول بنانے کی اجازت دیتا ہے۔