حالیہ بارشوں نے مال روڈ کی تاریخی عمارتوں کا حلیہ بگاڑ دیا

07-16-2023

(لاہور نیوز) حالیہ بارشوں نے مال روڈ کی تاریخی عمارتوں کا حلیہ بگاڑ دیا، عمارتوں کی چھتوں اور دائیں بائیں دیواروں پر بڑے بڑے پودوں نے جگہ بنالی، خستہ حالی کی وجہ سےچھتیں اور دیواریں کبھی بھی گرنے کا خدشہ ہے۔

شہر کے مال روڈ پر واقع 53 تاریخی عمارتوں کو لش پش نہیں  کیا جا  سکا، تزئین و آرائش صرف کاغذوں کی حد تک محدود ہو گئی،  دلکش لاہور منصوبہ کے تحت ورلڈ بنک کی 50 کروڑ روپے کی گرانٹ بھی تاحال جاری نہیں ہوئی جس کی وجہ سے تاریخی عمارتوں کی بحالی کا منصوبہ شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔  تاریخی عمارت غلام رسول بلڈنگ کے 10 گنبد  بحالی کے منتظر  ہیں، 100 سالہ پرانی بلڈنگ کی چھت اور دیواروں پر مون سون میں اُگنے والے پودوں نے جگہیں بنا لی ہیں، عمارت کی چھت اور دیواریں گرنے کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا  ہے۔ مال روڈ پر واقع 6 تاریخی عمارتوں کے برآمدوں پر قبضہ گروپ براجمان ہیں، عمارتوں کی شناخت کروانے والے سرکاری  سائن بورڈز بھی تاحال نہیں لگ سکے، پابندی کے باوجود تاریخی عمارتوں پر تشہیری بورڈز اور بینرز آویزاں ہیں جنہوں نے مال روڈ کی عمارتوں کے حسن کو گہنا دیا ہے۔ ٹولنٹن مارکیٹ کی چھت کی  ٹائلز بھی اکھڑ چکی ہیں، ڈی پی ایڈالجی کمرشل بلڈنگ کے نکاسی آب کے پائپ لیک ہو گئے ہیں، عبدالرحمن کمرشل بلڈنگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ڈی سی رام کشن کمرشل بلڈنگ، اِلہ آباد بنک کی بلڈنگ بھی لش پش نہیں ہو سکی۔ نیشنل بنک آف انڈیا  این بی پی، جنرل پوسٹ آفس بھی دلکشی سے محروم ہے،رائے بہادر  گنگا رام بلڈنگ  پر رنگ و روغن نہیں ہوسکا، دیال سنگھ مینشن،  بھگت  بلڈنگ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، رام بلڈنگ ،بمبئے موٹر اینڈ سائیکل ورکس، کرپا رام بلڈنگ ،شیخ ممتاز دین  بلڈنگ بھی تزئین و آرائش کی منتظر ہیں۔ چیف کارپوریشن آفیسر میاں ثاقب کا کہنا ہے کہ والڈ سٹی اتھارٹی  تاریخی ورثہ کی بحالی کے لیے پیش  قدمی کرے، ہم سپورٹ کریں گے ۔