رعشہ کے مریضوں کیلئے اہم خبر،بیماری کے علاج میں مددگاردوا کب تک دستیاب ہوگی؟جانئے

07-14-2023

(ویب ڈیسک)ماہرین کا کہنا ہے کہ رعشہ کے مرض کے علاج میں مددگار دوا 2023 تک دستیاب ہوگی۔

ماہرین کے مطابق امید کی کرن کے طور پر سامنے آنے والی دوا این ایل ایکس-112 کی صورت میں ایک نیا کثیر پہلو علاج 2030ء تک ہماری دسترس میں ہوسکتا ہے۔دوا کی آزمائش کے دوسرے مرحلے کے پہلے حصے میں حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں ،نیورولِکسز کی رہنمائی میں کی جانے والی آزمائش میں دیکھا گیا کہ جن افراد نے اس دوا کا استعمال کیا ان کی حرکت سے متعلق علامات جیسے کہ سستی، اکڑاہٹ اور جھٹکوں میں واضح کمی آئی۔ ماہرین کے مطابق کم خوراک میں اس دوا کی کارکردگی دو علامات کے لیے دستیاب بہترین ادویات کے برابر ہے۔نیورولِکسز کے شریک بانی ایڈرین نیومن-ٹینسریڈی کے مطابق ڈِسکنیزیا اور تحریکی علامات کے طور پر دیکھے جانے والے مثبت اثرات این ایل ایکس-112 کو ایک اہم، دوہری مؤثر تھراپی بناسکتے ہیں جس کا سہرا اس کے غیر معمولی نیورو کیمیکل مکینزم کو جاتا ہے جو رعشے کی موجودہ ادویات سے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ محققین کو جتنی جلدی ہوسکے بڑے اور طویل مدتی مطالعے کی ضرورت ہے، اگر چیزیں ٹھیک رہیں تو این ایل ایکس-112،  2030ء تک دستیاب ہو سکتی ہے۔نیورولِکسز کی رہنمائی میں کی جانے والی یہ تحقیق پارکسنز یوکے اور مائیکل جے فاکس فاؤنڈیشن کی مالی اعانت سے کی گئی۔