مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے پورے نہ ہو سکے

07-10-2023

(لاہور نیوز) سبزیاں، پھل، انڈے اور برائلر بدستور عوامی پہنچ سے باہر ہیں۔ مہنگائی کنٹرول کرنے کے دعوے پورے نہ ہو سکے۔

روزانہ جاری ہونیوالی سرکاری ریٹ لسٹوں پر عملدرآمد بھی خواب بن گیا۔ پیاز سرکاری ریٹ لسٹ میں  قیمت 65 روپے کلو مقرر، درجہ اول خشک پیاز کی فروخت 90 روپے کلو تک ہو رہی ہے۔ ٹماٹر کی سرکاری قیمت 80 روپے کلو مقرر تاہم درجہ اول ٹماٹر کی فروخت 110 روپے فی کلو تک جاری ہے۔ لہسن کی سرکاری قیمت 330 روپے کلو مقرر ، فروخت 500 روپے فی کلو تک جبکہ ادرک سرکاری قیمت 880 روپے مقرر کر دی گئی۔ مارکیٹ میں ادرک 1100 روپے کلو تک فروخت کیا جانے لگا۔ اسی طرح 2 موسمی سبزیوں کی قیمت سرکاری ریٹ لسٹ میں مہنگی کی گئیں جن میں میتھی کی سرکاری قیمت 5 روپے بڑھا کر 160 روپے کلو مقرر کی گئی، فروخت 200 روپے فی کلو تک اور پھول گوبھی 5 روپے مہنگی کر کے سرکاری قیمت 130 روپے کلو مقرر کی گئی، مارکیٹ میں فروخت 160 روپے فی کلو تک ہونے لگی۔ ادھر پھل خریدنا غریب کیلئے مشکل سے مشکل تر ہونے لگا ہے۔ پھل سرکاری نرخوں کے برعکس مہنگے داموں فروخت ہونے لگے۔ سیب کالا کولو  سرکاری قیمت 340 روپے کلو مقرر، درجہ اول سیب کی فروخت 450 کلو تک جاری ہے۔ اسی طرح کیلا درجہ اول سرکاری ریٹ لسٹ میں 160 روپے درجن مقرر، درجہ اول کے کیلے کی فروخت 220 روپے فی درجن تک اور کیلا درجہ دوم سرکاری قیمت 115 روپے فی درجن مقرر، فروخت 180 روپے فی درجن کیا جانے لگا۔ انگور سرکاری ریٹ لسٹ میں 335 روپے مقرر تاہم مارکیٹ میں فروخت 450 روپے کلو تک جبکہ آم سندھڑی 160 روپے سرکاری ریٹ لسٹ میں اور بازار میں 270  روپے کلو تک بکنے لگا ہے۔ انڈوں کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ دوسرے روز بھی 2 روپے مہنگے کرکے 241 روپے درجن مقرر جبکہ برائلر 10 روپے سستا کر کے 623 روپے کلو مقرر کر دیا گیا ہے۔