بھارت کی آبی جارحیت، دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

07-10-2023

(لاہور نیوز) بھارت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی اور ستلج میں پانی چھوڑ دیا، دونوں دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا، درجنوں دیہات زیر آب آنے کا خطرہ بڑھ گیا۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت نے 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی اُوج بیراج سے دریائے راوی میں چھوڑا، 65 ہزار کیوسک پانی کا ریلا اگلے 20 سے 24 گھنٹوں میں راوی میں پہنچے گا، ریلے کے باعث جسر کے مقام پر دریائے راوی میں کم نوعیت کی سیلابی کیفیت متوقع ہے۔ الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامیہ 20 جولائی تک حساس علاقوں، ہیڈ مرالہ ورکس اور جسر پر مانیٹرنگ جاری رکھے، عوام کو بارشوں کی پیشرفت اور تازہ ترین صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھا جائے، راوی سے منسلک اضلاع ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں مکمل رکھیں اور الرٹ رہیں۔ اس سے قبل این سی او سی نے خبردار کیا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران لاہور، سیالکوٹ، اور نارووال میں تیز بارش کا امکان ہے، جس کی وجہ سے دریائے چناب، راوی، ستلج اور منسلک نالوں بھمبر، ڈیک، پلکھو اور بسنتر میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے حاليہ بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں 25 جون سے اب تک بارشوں کے باعث 76 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں سب سے زیادہ پنجاب میں 48 اور خیبرپختونخوا میں 20 اموات رپورٹ ہوئیں۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 48،خیبر پختونخوا میں 20،بلوچستان میں 5 اور آزاد کشمیر میں 3 اموات ريکارڈ کی گئی،  ملک بھر میں 30 مرد، 15 خواتين جبکہ 31 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 133 بتائی گئی ہے، جن میں 49 مرد، 38 خواتین اور 48 بچے شامل ہیں اس دوران ملک بھر میں 78 گھروں کو نقصان پہنچا ، ملک کے مختلف شہروں میں شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔