سیاسی کشیدگی شہر کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ بن گئی

07-09-2023

(لاہور نیوز) پنجاب میں خاموش سیاسی کشیدگی کے باعث نگران مقامی حکومتوں کو سیاسی مداخلت سے دور کر دیا گیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے نمائندے ترقیاتی کام نہ ہونے پر ناراض ہو گئے، ترقیاتی کاموں کیلئے لاہور میں تاحال ایک دھیلا بھی جاری نہ ہو سکا ۔

لاہور شہر سمیت صوبے بھر کی مقامی حکومتیں سیاسی کشمکش کا شکار ہو گئیں، محکمہ بلدیات کے  ترقیاتی منصوبوں کے لیے منظور  183 ارب روپے کے بجٹ کو بریکیں لگ چکی ہیں، سڑکوں کی تعمیر، سیوریج سسٹم ، قبرستانوں اور پارکس کی بحالی سمیت  والڈ سٹی لاہور کی سکیمیں  تاحال اڑان نہیں بھر سکیں، سیاسی کشیدگی شہر کے ترقیاتی منصوبوں کی راہ میں بھی رکاوٹ بن گئی۔ محکمہ بلدیات کے زیر انتظام 183 ارب سے زائد  کا بجٹ جوں کا توں پڑا ہے، مجموعی طور پر 628 ترقیاتی سکیموں کے لیے  بجٹ رکھا گیا ہے، جنرل بس سٹینڈز کی تعمیر، سلاٹر ہاؤسز کیلئے 50،50 کروڑ  مختص ہوئے، پنجاب سیٹیز امپروومنٹ پروگرام کے  9 ارب بھی استعمال نہیں ہو سکے۔ پبلک پارکس کیلئے 27کروڑ، ماڈل کیٹل  مارکیٹس کے 15 کروڑ بھی  نہیں  لگ سکے، مختص 20 کروڑ سے تاریخی شاہی قلعہ کی بحالی بھی شروع  نہیں ہو سکی، دلکش لاہور کے 20 کروڑ  فائلوں تک محدود  ہونے کی وجہ سے ترقیاتی سکیمیں سیاسی کشمکش کا شکار ہو گئی ہیں۔ دوسری جانب سیکرٹری  بلدیات پنجاب  ڈاکٹر ارشاد احمد کا کہنا ہے کہ لاہور سمیت صوبہ  بھر کی 229 مقامی حکومتوں  میں جاری ترقیاتی سکیموں کے لئے فنڈز جاری کردیئے گئے ہیں۔