لاہور ہائیکورٹ نے امتحانی سنٹر لارنس روڈ کو زبردستی کرایہ پر لینے سے روک دیا
06-27-2023
(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے امتحانی سنٹر لارنس روڈ کو زبردستی کرایہ پر لینے سے روک دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد حکم امتناعی جاری کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں امتحانی سنٹر لارنس روڈ کو زبردستی کرایہ پر لینے کے معاملے پر جسٹس شاہد کریم نے پیکٹ کے صدر کاشف شہزاد اور اساتذہ کی حکم امتناعی کی درخواست پر سماعت کی۔ اساتذہ کی طرف سے میاں داؤد ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور تعلیمی بورڈ نے 26 جون کو اجلاس بلا کر امتحانی سنٹر کو کرایہ پر دینے کیلئے بجٹ مختص کر دیا۔ اجلاس کے میٹنگ منٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ امتحانی سنٹر غیرتعلیمی مقاصد کیلئے کرایہ پر دیا جا رہا ہے۔ سنٹر کو کرایہ پر دینے سے پہلے لاہور بورڈ کے پیسوں سے تزئین و آرائش کی بھی منظوری دی گئی۔ وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ طلبہ کی فیسوں سے اکٹھا کیا گیا پیسہ غیر تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ نگران پنجاب حکومت امتحانی سنٹر لارنس روڈ کو زبردستی کرایہ پر لے رہی ہے۔ نگران حکومت کے دور میں کوئی بھی محکمہ مستقل نوعیت کا کوئی فیصلہ نہیں کر سکتا۔ امتحانی سنٹر لارنس روڈ کی عمارت کو کرایہ پر دینے سے لاکھوں طلبہ کے تعلیمی حقوق متاثر ہوں گے۔ لہذا عدالت امتحانی سنٹر کی عمارت کو کرایہ پر دینے کا اقدام غیرآئینی قرار دے۔ امتحانی سنٹر کی عمارت کو صرف تعلیمی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے امتحانی سنٹر لارنس روڈ کو زبردستی کرایہ پر لینے سے روک دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ امتحانی سنٹر لارنس روڈ میں کسی قسم کی نئی تعمیر و مرمت نہ کی جائے۔