قومی اسمبلی : وفاقی بجٹ24-2023 کثرت رائے سے منظور

06-25-2023

(ویب ڈیسک) آئندہ مالی سال 24-2023 کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، فنانس بل کی شق وار منظوری لی گئی۔

سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں فنانس بل 2023ء کی کثرت رائے سے منظوری دے دی گئی، قومی اسمبلی میں فنانس بل کو شق وار منظور کیا گیا۔ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم منظور وزیر خزانہ نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ ترمیم میں پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد 50 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کر دی گئی، وفاقی حکومت کو 60 روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار ہوگا۔ اپوزیشن کے رکن عبدالاکبر چترالی کی ترمیم منظور اپوزیشن رکن مولانا عبد الاکبر چترالی کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی جبکہ حکومت نے اپوزیشن رکن کی ترمیم کی مخالفت نہیں کی، ترمیم کے تحت چیئرمین قائمہ کمیٹی کو 1200 سی سی گاڑی استعمال کرنے کا اختیار ہوگا۔ اس سے پہلے 1300 سی سی سے 1600 سی سی گاڑی استعمال کرنے کی اجازت تھی۔ فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوانے کی تحریک پیش اس سے قبل مولانا عبد الاکبر چترالی نے فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوانے کی تحریک پیش کی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی اور ایوان نے اس تحریک کو مسترد کر دیا۔ جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو اسلامی پیمانے پر جانچنے کیلئے بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی کے واحد رکن نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ فنانس بل سودی نظام پر مبنی ہے حکومت اسے منظور کرکے وفاقی شرعی عدالت کے سود کے خاتمے کے فیصلے کے خلاف جا رہی ہے، وفاقی شرعی عدالت سود کے خاتمے کا فیصلہ دے چکی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو رائے کیلئے بھیجنے کیلئے ووٹنگ کرا دی۔ جماعت اسلامی کے واحد رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجنے کے حق میں ووٹ دیا۔