بارشوں کے باعث بوسیدہ عمارتیں مکینوں کیلئے خطرہ بن گئیں

06-15-2023

(لاہور نیوز) بارشوں کے باعث بوسیدہ عمارتیں مکینوں کیلئے خطرہ بن گئیں۔ انتظامیہ خطرناک عمارتوں کے حوالے سے فیصلہ سازی نہ کر سکی۔

شہر میں سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 234 عمارتیں خطرناک قرار دی گئیں۔ انتظامی رپورٹ کے مطابق ایک بھی عمارت خالی نہ کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اندرون شہر 66 خستہ حال عمارتوں کو خالی کرانے کا عمل صرف کاغذات کی حد تک محدود ہے۔ مخدوش عمارتوں کے مکینوں اور مالکان میں تاحال نوٹس جاری نہ کیے جا سکے۔ سروے میں انتظامیہ گھروں پر لال نشان لگانا بھی بھول گئی۔ ہزاروں شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں۔ داتا گنج بخش زون میں 145 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی ، 59 عمارتوں کی بحالی درکار ہے۔ 9 عمارتیں رہائش کے قابل بھی نہیں لیکن وہاں شہری مقیم ہیں۔ شالامار زون میں 20 جبکہ عزیز بھٹی زون میں 10 خطر ناک عمارتوں کی نشاندہی کی گئی۔ سمن آباد زون میں 6 ، راوی زون اور علامہ اقبال زون میں 20 خطرناک عمارتیں موجود ہیں۔ شہر میں 2022 کے مون سون میں بوسیدہ عمارتوں کی چھتیں گرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان میں بارہ سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ مخدوش عمارتوں کی بحالی کے لئے افسران جلد رپورٹ جمع کروائیں۔ انتظامیہ فوری خستہ حال عمارتوں کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے۔