مجھے ایسے سیل میں رکھا گیا ہے جہاں ٹانگیں بھی سیدھی نہیں ہوتیں: پرویز الہٰی
06-13-2023
(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر سے لاہور میں عدالت پیشی پر ایک صحافی نے ان سے پارٹی چھوڑنے سے متعلق سوال کیا جس کا سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے دلچسپ جواب دیا۔
تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔ اس دوران ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں؟ جس کا پرویزالہیٰ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ملنے نہیں دیا جا رہا تو پریس کانفرنس کیسے کر دوں۔ چوہدری پرویز الہٰی نے مزید کہا کہ 10 روز سے جیل کے چھوٹے سے کمرے میں بند ہوں، جیل کے کمرے میں ہوا کے لیے پنکھا بھی کبھی چلتا ہے کبھی نہیں چلتا، گھر والوں سے ملاقات بھی نہیں کرائی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے آپ میری حالت دیکھ رہے ہیں کہ مجھے کس حالت میں عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا ہے، دس دن سے ایک ہی شلوار قمیض پہنی ہوئی ہے، دوائی نہ ہی ڈاکٹر کی سہولت ہے، میری ادویات مجھ تک نہیں پہنچ رہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ جس سیل میں مجھے رکھا گیا ہے اس میں ٹانگیں بھی سیدھی نہیں ہوتیں، ٹانگیں ٹیڑھی کر کے سیل میں رہنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ کارڈیالوجی میں ٹیسٹ بھی آدھے ہوئے، میں نے تو اپنے دور میں کسی سے برا سلوک نہیں کیا نہ کسی کو اپنا دشمن سمجھا، دس دن بعد لوگوں کو دیکھ رہا ہوں، ملاقات کروانا تو دور کی بات ہے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کون لوگ ہیں جو اس طرح کی بات کر رہے ہیں کہ میں تحریک انصاف میں نہیں، یہ بات وہ کررہے ہیں جو وکٹ کی دونوں جانب کھیل رہے ہیں، میرے ساتھ جو ہو رہا ہے جو حالات اور کیس ہیں وہ تحریک انصاف کی وجہ سے ہے، تحریک انصاف میں ہی ہوں۔