رواں سال گاڑیوں کی پروڈکشن اور فروخت میں نمایاں کمی

06-08-2023

(لاہور نیوز) سال 2023ء کے ابتدائی 4 ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں 59 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

پاکستان آٹو مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن (پاما) کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2023 میں جنوری تا اپریل کے عرصے میں 20 ہزار 182 گاڑیاں مینوفیکچر ہوئیں جبکہ 19 ہزار 708 گاڑیاں فروخت ہوئیں، گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 77 ہزار 772 گاڑیاں مینوفیکچر جبکہ 76 ہزار 464 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں، اسی طرح 1300 سی سی سے زیادہ انجن والی گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ میں 58 فیصد جبکہ ان کی فروخت میں 59 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح ایک ہزار سی سی انجن والی  گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ میں 58 فیصد جبکہ ان کی فروخت میں 59 فیصد کمی واقع ہوئی، ایک ہزار سی سی سے کم انجن والی گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ میں 61 فیصد جبکہ ان کی فروخت میں 60 فیصد کمی واقع ہوئی۔ پاما کے اعدادوشمار کے مطابق ٹرک کی مینوفیکچرنگ اور فروخت میں 59 فیصد کمی واقع ہوئی، بسوں کی مینوفیکچرنگ میں 69 فیصد، جبکہ فروخت میں 67 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اسی طرح جیپ اور پک اپس کی مینوفیکچرنگ میں 63 فیصد، جبکہ ان کی فروخت میں 60 فیصد کمی دیکھی گئی۔ ٹریکٹروں کی مینوفیکچرنگ میں 56 فیصد  جبکہ ان کی فروخت میں 55 فیصد کمی واقع ہوئی۔ موٹر سائیکلوں کی مینوفیکچرنگ اور فروخت میں 61 فیصد کمی واقع ہوئی۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان کے زرِمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث درآمدی بل میں کمی لانے کیلئے پابندیاں لگائی گئیں، جن سے پاکستان کی کارساز مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو براہِ راست نقصان ہو رہا ہے۔ اسی طرح سال 2023 کے آغاز میں فی ڈالر ریٹ 227 روپے تھا، جو اب 286 روپے پر پہنچ چکا ہے۔ یوں گزشتہ چار ماہ کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 59 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔اس وقت سٹیٹ بینک کے پاس 4 ارب 9 کروڑ 7 لاکھ ڈالر ذخائر موجود ہیں، جو کہ بمشکل ایک ماہ کے درآمدی بل کے برابر ہے، ایسے میں حکومت کی جانب سے درآمدی پالیسی کے متعلق سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ خام مال کی قلت اور گاڑیوں کی گرتی ہوئی فروخت کے باعث کارساز مینوفیکچرنگ کمپنیوں نے رواں مالی سال 2023 کے دوران متعدد بار اپنے پلانٹس بند کیے، اسی طرح حکومت کی جانب سے درآمد شدہ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت اور سیلز میں ہونے والے اضافے سے پاکستان درآمد ہونے والی گاڑیوں میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق رواں سال جنوری تا اپریل میں ملک میں ایک کروڑ 85 لاکھ 54 ہزار ڈالر کی سی بی یو ( مکمل تیار شدہ یونٹس) گاڑیاں ، جبکہ 19 کروڑ 95 ہزار ڈالر کی سی کے ڈی (اسمبل ہونے والی گاڑی)گاڑیاں درآمد ہوئی ہیں۔