وفاقی حکومت کو توشہ خانہ کا ریکارڈ تلاش کرنے کیلئے اگست تک مہلت

06-08-2023

(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے 1990ء سے 2001ء تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کے کیس میں وفاقی حکومت کو ریکارڈ کی تلاش کیلئے اگست تک مہلت دے دی۔

توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔ وفاقی حکومت نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ سنگل بینچ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اور ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم دیا تھا لہذا عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے بتایا کہ ریکارڈ ڈھونڈنا ہے، ایک ماہ کا وقت دیا جائے۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دیئے کہ جہاں مرضی جائیں،عدالت ریکارڈ برآمد کروا کر ہی رہے گی۔ آپ کو چھٹیوں کے بعد کا وقت دے دیتے ہیں۔ یہ ریکارڈ ہرصورت عدالت میں پیش کرنا ہے۔ جو بھی غلط ہیں، وہ سامنے ضرور آئیں گے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ اس معاملے میں دو کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے  وفاقی حکومت کو ریکارڈ کی تلاش کیلئے اگست تک مہلت دے دی اور سماعت ملتوی کر دی۔