نو مئی واقعات کو منصوبہ بندی کے تحت انجام دیا گیا: آئی جی پنجاب

06-04-2023

(لاہور نیوز) انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ نو مئی واقعات کو خاص وقت پر منصوبہ بندی کے تحت انجام دیا گیا، جناح ہاؤس سمیت دیگر تنصیبات پر ایک ہی وقت میں حملے کیے گئے۔

سنٹرل پولیس آفس میں افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ نو مئی کو  شہدا کی یادگاروں  کی بے حرمتی کی گئی، جہاں دشمن بھی نہیں پہنچ سکا وہاں شرپسند پہنچ گئے، 65ء کی جنگ میں دشمن کے دانت کھٹے کرنے والے ایم ایم عالم کے جہاز کو جلا دیا گیا، نو مئی کو شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا نو مئی کے واقعات اچانک نہیں ہوئے یہ سب منصوبہ بندی کے تحت ہوا، جناح ہاؤس پر حملہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے باقاعدہ پلاننگ کے تحت کیا ہے، یاسمین راشد، محمود الرشید، حماد اظہر سمیت دیگر کی کالز ریکارڈ پر موجود ہیں، ان حملوں کے حوالے سے تمام ٹویٹس، انسٹاگرام و دیگر ثبوت موجود ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا جی ایچ کیو کیس میں 88 کالز قیادت کیساتھ منسلک تھیں، ہمارے پاس ایک ایک کال کا ریکارڈ موجود ہے، 9 مئی سے پہلے 215 کالز جو زمان پارک میں ہوئیں اور 9 مئی کوہونے والی کالز مشترکہ ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر رہنما بھی جناح ہاؤس حملے میں ملوث ہیں۔ ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے حملوں  کی ٹویٹس اور دیگر ثبوت موجود ہیں، تمام ثبوت عدالتوں میں پیش کریں گے، سوشل میڈیا کے ذریعے ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پھیلائی گئی، قانون نے اپنا راستہ اختیار کر لیا، 708 گرفتار افراد میں سے 125 کو عدالت پیش کیا جا چکا ہے، گرفتار تمام ملزمان کو عدالت پیش کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ گروپ کے 170 افراد کی شناخت کر چکے ہیں، 17 ملزمان جو پکڑے گئے ہیں ان کا تعلق واٹس ایپ گروپ سے ہے، تمام شرپسندوں کو شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا، جیلوں میں خواتین کیساتھ کوئی تشدد نہیں ہو رہا، جیلوں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے الزامات لگائے گئے جنہیں گرفتار خواتین نے خود رد کیا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کسی بے گناہ خاتون کو حراست میں نہیں لیا گیا، جن خواتین کا ریمانڈ آیا ان کو عزت کیساتھ لائے ہیں،  جیلوں میں 150 کیمرے لگے ہوئے ہیں، جیلوں میں خواتین کیساتھ زیادتی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، زیادتی گرفتار خواتین کیساتھ نہیں ہمارے پولیس افسران کیساتھ ہوئی، ہماری پولیس افسران کو شرپسندوں نے تشدد کا نشانہ بنایا، ہمارے پولیس افسر کی آنکھ کا نقصان ہوا۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا پرانی ویڈیوز اور تصاویز شیئر کر کے پراپیگنڈا کیا جارہا ہے، 2021 اور 2009 کی پرانی ویڈیو اپ لوڈ کر کے پی ٹی آئی پراپیگنڈا کر رہی ہے، پہلے الزام لگایا 40 لوگ مارے گئے پھر کہا 25 لوگوں کو مارا گیا ہم نے کہا ان کی لاشیں دکھائیں،  گولیاں ان کے پاس تھیں پولیس کے پاس اسلحہ نہیں تھا۔