عمران خان کی 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور

03-17-2023

(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تمام 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے حفاظتی ضمانت کیلئے دائر درخواست کی سماعت جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات میں 24 مارچ تک جبکہ لاہور میں درج مقدمات میں 27 مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کی۔ دوران سماعت سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے، میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ساری زندگی کبھی قانون نہیں توڑا، میری صرف یہ استدعا ہے کہ کہچری والا کیس کہیں اور منتقل کر دیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اتنے زیادہ کیسز ہیں، سمجھ نہیں آتی، ایک میں ضمانت لیں دوسرے میں پرچہ آتا ہے جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اگر آپ سسٹم کے ساتھ چلیں تو ٹھیک رہتا ہے۔ وکیل نے کہا کہ عمران خان کو تاحال مقدمات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جن کیسز میں ضمانت دائر ہوئی ہے اس میں ہی ضمانت دے سکتے ہیں۔ قبل ازیں وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سے عمران خان کی بلٹ پروف گاڑی کے احاطہ عدالت میں داخلے کی درخواست کی جسے رجسٹرار آفس نے منظور کر لیا، لاہور ہائیکورٹ آمد پر عمران خان کی گاڑی عدالت میں داخل ہو گئی جبکہ پولیس نے کارکنوں کو گیٹ پر ہی روک لیا، کارکنوں کی بڑی تعداد اس وقت لاہور ہائیکورٹ کے باہر موجود ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی عدالت پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ پولیس کی اضافی نفری بھی لاہور ہائیکورٹ پہنچ چکی ہے، پولیس اور اینٹی رائٹ فورس کے اہلکار لاہور ہائیکورٹ کے باہر تعینات ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان، ان کے وکلاء اور لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر کمرہ عدالت میں موجود، پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، فواد چودھری اور شہباز گل بھی عمران خان کے ساتھ کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ قبل ازیں عدالت روانگی کے وقت عمران خان نے اپنے قریبی ساتھیوں سے بات چیت میں کہا کہ جو حق سچ کے ساتھ ہوتا ہے اللہ اس کی مدد کرتا ہے، میرا مدد گار اللہ ہے، میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں جس نے اتنی عزت دی، میرے کارکن میرا سرمایہ ہیں، حق سچ کے ساتھ کھڑے کارکنوں کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ عمران خان نے 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں 5، لاہور کے تھانہ ریس کورس میں 3 جبکہ لاہور کے تھانہ سرور روڈ میں ایک مقدمہ درج تھے۔