پاکستانی طلبہ کو سعودی عرب سمیت مختلف ممالک نے بڑی خوشخبری سنا دی

12-22-2025

(لاہور نیوز) بیرونِ ملک اعلٰی تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند پاکستانی طلبہ کیلئے اس وقت دنیا کے درجنوں ممالک مختلف نوعیت کے سکالرشپس فراہم کر رہے ہیں۔

پاکستانی طلبہ کن کن ممالک میں، کن تعلیمی سطحوں پر اور کس نوعیت کی مالی معاونت کے تحت تعلیم حاصل کر سکتے ہیں؟ اس کے علاوہ ان سکالرشپس میں حکومتِ پاکستان اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کا کردار کہاں تک فعال یا محدود ہے؟ سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستانی طلبہ کے لیے امریکہ، چین، یورپ، خلیجی ممالک اور دیگر خطوں میں مختلف سطحوں پر سکالرشپس کے مواقع موجود ہیں۔ اِن میں کچھ پروگرام براہِ راست حکومتِ پاکستان کے تعاون سے چل رہے ہیں جبکہ کئی سکیمیں ایسی ہیں جن پر قومی خزانے پر کوئی بوجھ نہیں پڑتا اور صرف امیدواروں کی نامزدگی کی ذمہ داری ایچ ای سی ادا کرتی ہے۔ امریکہ کو پاکستانی طلبہ کے لیے اعلٰی تحقیق اور اعلٰی تعلیم کا سب سے بڑا مرکز تصور کیا جاتا ہے، خصوصاً پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریل سطح پر، پاکستان-امریکہ نالج کوریڈور کے تحت پاکستانی سکالرز کو امریکی جامعات میں پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فُل برائٹ سکالرشپ سپورٹ پروگرام کے ذریعے بھی ہر سال بڑی تعداد میں پاکستانی طلبہ امریکہ میں اعلٰی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔  یہ سکالرشپس مکمل یا جُزوی مالی معاونت پر مشتمل ہوتے ہیں، جن میں ٹیوشن فیس، رہائش اور ماہانہ وظیفہ شامل ہوتا ہے اور یہ معاونت یا تو امریکی حکومت فراہم کرتی ہے یا پھر ایچ ای سی اس میں شریک ہوتی ہے۔