منشیات کے مقدمات میں ناقص پراسکیوشن اور تفتیش، مجرم کی 11 سال قید کی سزا کالعدم

12-16-2025

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے منشیات کے مقدمات میں ناقص تفتیش اور غیر مؤثر پراسکیوشن پر سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے ناکافی شواہد اور کیس ثابت نہ ہونے پر 3 کلو منشیات برآمدگی کے مقدمے میں مجرم کو سنائی گئی 11 سال قید کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس طارق ندیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے منشیات کے مقدمے میں سزا پانے والے ملزم کی اپیل پر فیصلہ سنایا، جسٹس طارق ندیم نے 15 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ منشیات سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں استعمال ہو رہی ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے ملک کے لیے ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے، عدالت نے قرار دیا کہ منشیات مقدمات میں شفافیت کا دارومدار پراسیکیوشن کے مؤثر اور فعال کردار پر ہے، محض رسمی کارروائی کافی نہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ منشیات کا پھیلاؤ معاشرتی امن کو بری طرح متاثر کر رہا ہے اور رپورٹس کے مطابق سب سے زیادہ تباہی نوجوان نسل میں پھیل رہی ہے، عدالت نے منشیات کے مقدمات میں پراسیکیوشن کے لیے نئی گائیڈ لائنز بھی جاری کر دیں۔ فیصلے میں واضح کیا گیا کہ پراسیکیوشن پر لازم ہے کہ وہ کسی بھی گواہ کو استغاثہ کا مقدمہ کمزور کرنے کی اجازت نہ دے، متعدد منشیات مقدمات میں ریاست کی نمائندگی کرنے والے پراسیکیوٹرز اپنی قانونی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہے اور بعض اوقات خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں، خاص طور پر گواہوں کی جرح کے دوران غیر فعال رہتے ہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ بعض پولیس اہلکار بطور گواہ جان بوجھ کر رعایتی بیانات دے دیتے ہیں جس سے پراسیکیوشن کا مقدمہ کمزور پڑ جاتا ہے اور ملزمان تکنیکی بنیادوں پر بری ہو جاتے ہیں۔ فیصلے میں ہدایت کی گئی کہ تمام پراسیکیوٹرز استغاثہ کے ثبوت اور ملزم کے بیانات کے دوران مکمل طور پر الرٹ رہیں اور اگر کوئی گواہ حقائق سے انحراف کرے تو قانون کے مطابق اس سے سوالات کیے جائیں، عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ لاء افسران کی کارکردگی اور ذمہ داری کو یقینی بنائیں اور ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی کریں۔ لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے کی نقول سیکرٹری لاء اینڈ پارلیمانی امور، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب اور ڈی جی اے این ایف کو بھجوانے کی بھی ہدایت کی۔ موجودہ مقدمے میں پراسیکیوشن کے مطابق ملزم سے 3250 گرام چرس برآمد کی گئی تھی تاہم عدالت نے قرار دیا کہ پراسیکیوشن چین آف کسٹڈی ثابت کرنے میں ناکام رہی جس کے باعث ملزم کو بری کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے 17 جولائی 2023 کو ملزم کو 11 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، ملزم کے خلاف تھانہ حجرہ شاہ مقیم میں منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔