پاکستان آرمی، نیوی اور ایئر فورس ترمیمی بل 2025 سینیٹ سے منظور
11-14-2025
(لاہور نیوز) سینیٹ (ایوان بالا) میں پاکستان آرمی، نیوی اور ایئر فورس ترمیمی بل 2025 منظور کر لیا گیا۔
چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، نائب وزیراعظم اور سینیٹر اسحاق ڈار نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کیلئے سینیٹ میں پیش کیا، جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد قوانین میں ترمیم کی ضرورت تھی۔ جے یو آئی (ف) کے رکن کامران مرتضیٰ نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو کمیٹی میں بھجوایا جائے، پی ٹی آئی کے رکن ہمایوں مہمند نے بھی بل کمیٹی کو بھجوانے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان ایئر فورس ایکٹ ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، پاکستان ایئر فورس ایکٹ ترمیمی بل 2025 میں اہم تبدیلیاں کی گئیں۔ پاکستان ایئر فورس ایکٹ 1953 میں سے سیکشن 10 ڈی، 10 ای اور 10 ایف حذف کرنے کی ترمیم منظور کر لی گئی، سیکشن 202 میں ترمیم چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی کے الفاظ حذف کرنے کی ترمیم بھی منظور کی گئی۔ پاکستان نیوی ایکٹ ترمیمی بل 2025 وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیا۔ وقفہ سوالات سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ہم یہاں جو سوالات کرتے ہیں ان کا جواب نہیں دیا جاتا، ہم سے تفصیلات چھپائی جاتی ہیں۔ دنیش کمار نے کہا کہ وزارت خزانہ کی ایس او ایز کے افسران کی مراعات کے حوالے سے میرا سوال تھا، جس کا صرف یہ جواب دیا گیا ہے کہ گریڈ 21 کے افسر کے برابر مراعات دی جا رہی ہیں۔ وزیر مملکت خزانہ بلال کیانی نے کہا کہ ممبران کے سوالات کا مکمل جواب دیا جاتا ہے، اگر کہیں کوئی تشنگی رہ گئی ہے تو ہم وہ بھی دینے کو تیار ہیں، یہ معاملہ کمیٹی میں جائے گا تو ہم وہاں بھی تفصیلات دینے کو تیار ہیں۔ بلال کیانی نے بتایا کہ وزارت خزانہ سے منسلک ایس او ایز کے افسران کی تعداد 21 ہے، حکومت اہل اور قابل افسران کا ان پوسٹوں پر تقرر کرتی ہے۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی اہل افسر نہیں ہے جو وہاں سے کسی افسر کو تعینات نہیں کیا گیا۔ پریزائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ یہ سوال مزید تفصیل کیلئے متعلقہ کمیٹی کو بھیج رہے ہیں۔ آرمی ایکٹ 2025 قومی اسمبلی سے منظور واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی نے 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد آرمی ایکٹ 2025 کی منظوری دے دی ہے، ایکٹ کے مطابق آرمی چیف کا بطور چیف آف ڈیفنس فورسز نیا نوٹیفکیشن جاری ہو گا، نئے نوٹیفکیشن کے بعد آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہو گی۔ آرمی ایکٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف، چیف آف ڈیفنس پاک فوج کے تمام شعبوں کی ری سٹرکچرنگ اور انضمام کریں گے، وزیراعظم آرمی چیف، چیف آف ڈیفنس کی سفارش پر کمانڈر نیشنل سٹریٹجک کمانڈ تعینات کریں گے۔ آرمی ایکٹ کے مطابق کمانڈر نیشنل سٹریٹجک کمانڈ کی مدت ملازمت 3 سال ہو گی، کمانڈر نیشنل سٹریٹجک کمانڈ کو 3 سال کیلئے دوبارہ تعینات کیا جا سکے گا۔ آرمی ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ 27 نومبر سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ ختم ہو جائے گا۔