ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن اے میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
11-07-2025
(لاہور نیوز) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن اے میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے جس میں پراپرٹی ٹیکس کے عملے کی غفلت یا ملی بھگت سے محکمہ کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زون سیون میں ہزاروں گھریلو اور کمرشل پراپرٹیز سسٹم میں شامل ہی نہیں کی گئیں، جس کے باعث محکمہ ایکسائز کو گزشتہ کئی برسوں سے ریونیو میں بھاری خسارے کا سامنا ہے۔ ڈی جی ایکسائز کی ہدایت پر صوبے بھر میں جاری انسپکشن میں غیر ریکارڈ شدہ پراپرٹیز کا انکشاف ہوا ہے، رپورٹس کے مطابق صرف لاہور میں 80 ہزار اور زون سیون میں 13 ہزار پراپرٹیز کا ریکارڈ سسٹم میں درج نہیں کیا گیا تھا، مجموعی طور پر دو لاکھ پراپرٹیز ایسی ہیں جو محکمہ ایکسائز کے سسٹم میں شامل ہی نہیں کی گئیں، جس سے محکمہ کو شدید مالی نقصان ہو رہا ہے۔ اس دوران ایکسائز انسپکٹر عمران شوکت کے خلاف کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں، مگر ان کی تبدیلی ابھی تک عمل میں نہیں آئی، ای ٹی او اور انسپکٹر کو صرف نوٹس دے کر معاملہ دبانے کی کوشش کی گئی جس سے انسپکٹر کی جانب سے کی جانے والی بے ضابطگیوں پر کارروائی کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ڈائریکٹر ایکسائز مشتاق آفریدی نے اس صورتحال کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انسپکٹر کی تبدیلی سے ریونیو میں کمی کا خدشہ ہے، کیونکہ نئے افسران کو نظام سے مکمل واقفیت حاصل کرنے میں وقت درکار ہوتا ہے، مشتاق آفریدی کا کہنا تھا کہ متعلقہ افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی جاری ہے اور نئے افسران کی تعیناتی میں تاخیر صرف اس وجہ سے ہے تاکہ وہ محکمانہ نظام کو سمجھ سکیں اور اس میں بہتری لا سکیں۔