ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ، 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں کی شرکت،سخت سکیورٹی انتظامات

10-26-2025

(لاہور نیوز) پنجاب سمیت ملک بھر کے 188 سرکاری و نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلوں کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آج منعقد ہوگا جس کے لیے امتحانی مراکز کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں شرکت کیلئے فیس جمع کروائی، پی ایم ڈی سی نے ٹیسٹ فیس 9 ہزار روپے مقرر کر رکھی ہے، پی ایم ڈی سی امیدواروں سے حاصل ہونے والی ایک ارب 26 کروڑ روپے کی رقم میں سے 21 کروڑ اخراجات کیلئے رکھی گئی جبکہ 1 ارب 5 کروڑ کی رقم وفاقی دارالحکومت سمیت چاروں صوبوں کی میڈیکل یونیورسٹیوں کو ادا کی جائے گی۔ پی ایم ڈی سی نے فی امیدوار 1500 روپے اپنے اخراجات اور فی طالبعلم 7500 روپے یونیورسٹیوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں مجموعی طور پر 121 نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز ہیں جن میں 77 میڈیکل اور 44 ڈینٹل کالجز شامل ہیں جبکہ 67 سرکاری کالجز میں 49 میڈیکل اور 18 ڈینٹل کالجز شامل ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 46، سندھ میں 17، خیبرپختونخوا میں 11، آزاد کشمیر اور بلوچستان میں1، 1 نجی میڈیکل کالج ہے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں 6، پنجاب میں 25 اور سندھ میں 12 نجی ڈینٹل کالجز کام کر رہے ہیں۔ پنجاب میں امتحان یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام صوبے کے 12 شہروں میں لیا جائے گا، 50ہزار 458 امیدواروں نےایم ڈی کیٹ امتحان کیلئے رجسٹریشن کروائی ہے۔ لاہور سمیت 12 شہروں میں 26امتحانی مراکز پر ہائی الرٹ رہے گا، ریسکیو 1122، نادرا، محکمہ صحت، ٹریفک پولیس اور سکیورٹی اہلکار فرائض سر انجام دیں گے۔ امتحانی مراکز میں سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، امتحانی مراکز پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ امتحانی پرچے ضلعی انتظامیہ کے افسران اور پولیس کی کڑی نگرانی میں امتحانی مراکز پر پہنچائے گئے۔ ایم ڈی کیٹ امتحان میں 3,263 سکول ٹیچرز بطور نگران فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ہائیر ایجوکیشن کے 165 ٹیچرز کو سپرنٹنڈنٹ اور 347 کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ تعینات کیا گیا ہے۔تمام نگران عملے کو سپیشل برانچ کی کلیئرنس کے بعد تعینات کیا گیا ہے۔ ملتان میں 8,313، بہاولپور 3,014، فیصل آباد 5,824، گوجرانوالہ 2,665 ، سیالکوٹ میں 2,786 امیدوار امتحان میں شریک ہیں۔ ڈی جی خان میں 2,408، گجرات 1,402، راولپنڈی 6,910، سرگودھا 2,091اور ساہیوال میں 2,688 امیدوار ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں شرکت کر رہے ہیں۔ لاہور ایم ڈی کیٹ امتحان کیلئے لاہور میں 6 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ لاہور میں چار مراکز لڑکیوں کے اور دو لڑکوں کے ہیں۔ مجموعی طور پر 11,906 امیدواروں میں سے 8,799 لڑکیاں اور 3,107 لڑکے شریک ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی ایگزامینیشن ہالز کا مرکز سب سے بڑا سنٹر ہے، جہاں 4,400 لڑکیاں شریک ہیں۔ یونیوسٹی آف ایجوکیشن ٹاؤن شپ، گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار ویمن گلبرگ ، ڈی پی ایس ٹاؤن شپ اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے امتحانی ہالز میں بھی 2,000 لڑکے امتحان دے رہے ہیں۔ ایم ڈی کیٹ صبح 10بجے شروع ہوا، امیدوار صبح 8 بجے سے امتحانی مراکز پہنچنا شروع ہوگئے۔ نو بجے تمام امتحانی مراکز داخلے کیلئے بند کردیے گئے۔  نقل روکنے کیلئے امیدواروں کی جامہ تلاشی لی گئی اور واک تھرو گیٹ سے گزارا گیا، میٹل ڈیٹیکٹر سے بھی جانچ کی گئی۔ تمام امتحانی مراکز کے باہر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے والدین کیلئے بیٹھنے کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔  محکمہ صحت کے افسران، ڈپٹی کمشنرز، میڈیکل اداروں کے وائس چانسلرزاور پرنسپلز ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی مانیٹرنگ پر تعینات ہیں۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے نمائندے بھی ایم ڈی کیٹ کی مانیٹرنگ کیلئے موجود ہیں۔ وائس چانسلر یو ایچ ایس نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئرعظمت محمود کے ہمراہ لاہور میں امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ ایک ہفتے میں رزلٹ یاد رہے کہ ایم ڈی کیٹ امتحان 180 ملٹی پل چوائس سوالات پرمشتمل ہے، یو ایچ ایس نے چار کوڈز کے پرچے بنائے ہیں، ہر کوڈ میں سوالات کی ترتیب مختلف ہے۔ امیدواروں کو ٹیسٹ کے بعد سوالیہ پرچہ ساتھ لے جانے کی اجازت ہوگی، امیدوار اپنے ریسپانس فارم کی کاربن کاپی اور جوابی کلید کی مدد سے سیلف سکورنگ کر سکیں گے۔ امیدوار شام 6 بجے تک کسی بھی سوال پر اپنا اعتراض بذریعہ آن لائن پورٹل دائر کرسکتے ہیں، یو ایچ ایس تمام اعتراضات کے جائزے کے بعد جوابی کلید رات 10 بجے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردے گی، ایم ڈی کیٹ کا آفیشل رزلٹ ایک ہفتے میں جاری کیا جائے گا۔