دریاؤں میں طغیانی، 47 سو موضع جات، 45 لاکھ 70 ہزار لوگ متاثر: پی ڈی ایم اے
09-13-2025
(لاہور نیوز) پی ڈی ایم اے نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔
صوبہ پنجاب میں دریائے راوی، ستلج اور چناب میں آنے والے شدید سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شدید سیلابی صورتحال نے صوبے بھر میں ہزاروں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ دریائے چناب میں آنے والے سیلاب کے باعث سب سے زیادہ 2489 موضع جات متاثر ہوئے ہیں، جبکہ دریائے ستلج میں طغیانی سے 701 اور دریائے راوی میں سیلاب کے باعث 1458 موضع جات متاثر ہوئے۔ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق دریاؤں میں سیلابی کیفیت کے باعث مجموعی طور پر 45 لاکھ 70 ہزار افراد متاثر ہوئے جن میں سے 25 لاکھ 12 ہزار افراد کو بروقت ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، حکومت پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ اضلاع میں ریلیف اور ریسکیو سرگرمیاں جاری ہیں جن کے تحت اب تک 392 ریلیف کیمپس قائم کئے جا چکے ہیں۔ ریلیف کمشنر نے بتایا کہ کیمپس میں متاثرین کو رہائش، خوراک اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، ساتھ ہی 493 میڈیکل کیمپس اور 422 ویٹرنری کیمپس بھی قائم کئے گئے ہیں تاکہ انسانوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں کا بھی مناسب علاج معالجہ ممکن بنایا جا سکے، ریسکیو ٹیموں نے اب تک 20 لاکھ 19 ہزار مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں پانی کی سطح بڑھنے کے نتیجے میں منگلا ڈیم 93 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم اپنی مکمل گنجائش یعنی 100 فیصد تک بھر چکا ہے، بھارت میں دریائے ستلج پر موجود بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 94 فیصد اور تھین ڈیم 89 فیصد تک بھر چکے ہیں، جس سے پاکستان کے جنوبی علاقوں میں مزید پانی کے دباؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکومت پنجاب متاثرین کی مکمل بحالی تک امدادی کارروائیاں جاری رکھے گی اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔