بھارت نے پھر پانی چھوڑ دیا، ستلج، چناب اور راوی بپھر گئے، اموات 51 ہو گئیں

09-06-2025

(لاہور نیوز، ویب ڈیسک) بھارت نے پھر پانی چھوڑ دیا جس سے ستلج، راوی اور چناب میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، مزید درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 51 ہو گئی ہے، سیلابی ریلا ہیڈ پنجند سے سندھ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

ہریکے اور فیروز پور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب خطرے کی گھنٹیاں بجا رہا ہے، احمدپورشرقیہ کے کئی علاقے ڈوب چکے، چاچڑاں میں اگلے 48 گھنٹے میں آٹھ سے نو لاکھ کیوسک کا ریلا ٹکرائے گا۔ رحیم یارخان کے 34دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں، علی پورمیں بھی دریائے چناب کا پانی قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا، سیکڑوں ایکڑ فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ مظفرگڑھ کی بستی شیر شاہ کے 2 ہزار سے زیادہ گھر ریلوں کی زد میں آگئے، ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 3 ہزار اور سلیمانکی پر 1 لاکھ 32 ہزارکیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ پنڈی بھٹیاں میں ہائی فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا، 5 لاکھ 57 ہزارکا ریلا گزررہا ہے، احمد پور سیال میں موضع سمند وانہ بند میں شگاف پڑ گیا، کئی علاقے زیرآب آگئے، سیلابی پانی میں 35 سالہ نوجوان غلام عباس چدھڑ ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ بورے والا میں جملیرا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے، سلدیرا میں 16 سالہ نوجوان سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ ڈپٹی کمشنر بورے والا کے مطابق کھڑی فصلوں کا 47 ہزار 380 ایکڑ رقبہ زیر آب ہے، ریسکیو آپریشن میں 67 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، متاثرہ علاقوں میں کلینک آن بوٹ سروس شروع کر دی گئی، آٹھ ڈاکٹروں کی ٹیمیں کشتیوں پر طبی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سیلابی پانی میں کمی آ گئی تاہم کئی دیہات تاحال زیر آب ہیں، متعدد مکانات منہدم ہو چکے ہیں۔ منچن آباد میں ہر طرف پانی ہی پانی ہے، بابا فرید پل پر پانی کی سطح ایک لاکھ 32 ہزار کیوسک ہے، تیز بہاؤ نے بستی حاجی داد والی، بستی نوناریاں، گجرانوالی، بستی پھول والی سمیت مزید 10 دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا منچن آباد میں بستی آرائیاں اور دیگر دیہات کو بچانے کے لیے مکینوں نے سڑک پر شگاف ڈال دیا، شگاف ڈالنے سے بستی نئی آبادی آرائیاں، عطاء کا کھوہ، موضع بہرامکا ہٹھاڑ، بستی لنڈی، بستی دادو سمیت درجنوں دیہات کا آپس میں زمینی راستہ منقطع ہو گیا۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق تریموں، ہیڈ قادرآباد، ہیڈ بلوکی اور سدھنائی پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے، پنجاب بھر میں سیلاب سے اب تک 51 اموات ہوچکی ہیں ۔ دوسری جانب سندھ میں گڈو بیراج میں 3 لاکھ 57 ہزار سے زائد کیوسک کا ریلا داخل ہوگیا ہے، گڈو بیراج پر اپ سٹریم میں پانی کی آمد 3 لاکھ 57 ہزار 196 کیوسک ہےجبکہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 3 لاکھ 37 ہزار 746 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا ہے کہ بھارت، پاکستان کے ساتھ ہائی فلَڈ کا ڈیٹا شیئر کرتا رہا ہے۔ رندھیر جیسوال نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ فلَڈ ڈیٹا کا اشتراک اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ذریعے ہو رہا ہے، جب بھی ضرورت پڑی سفارتی چینلز کے ذریعے پاکستان کے ساتھ ہائی فلَڈ کا ڈیٹا شیئر کرتے رہے ہیں۔