انجینئر محمد علی مرزا پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج، اکیڈمی بند

08-26-2025

(ویب ڈیسک) مشہور یو ٹیوب خطیب اور مناظرہ باز متنازعہ عالم انجینئر محمد علی مرزا کیخلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، انہیں پہلے پیر کے روز 3 MPO کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

جہلم سے موصول ہونے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق نامور مذہبی سکالر ، مناظرہ باز سوشل میڈیا شخصیت انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف جہلم کے تھانہ سٹی میں مقدمہ درج ہوا ہے، یہ مقدمہ توہین رسالت کے قانون  295-سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔ انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف توہین رسالت ﷺ کا مقدمہ ایک شہری کی درخواست پر درج کیا گیا ہے، ملزم کے خلاف ایف آئی آر میں دفعہ 295 سی  کے ساتھ  پیکا ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ گذشتہ روز کئی مذہبی کمیونٹیز کے ذمہ دار نمائندوں کے وفد جہلم کے ڈپٹی کمشنر سے ملے تھے اور انہیں انجینئر محمد علی کی انتہائی متنازعہ حالیہ تقریروں کے متعلق شکایتیں کی تھیں، ان شکایات کے بعد ڈپٹی کمشنر  نے صورتحال کی نزاکت کا ادراک کرتے ہوئے انجینئر محمد علی کو فوری طور پر حراست میں لے کر جہلم جیل پہنچا دیا تھا۔ بعدازاں پولیس کو انجینئر محمد علی کے خلاف سنگین الزامات پر مبنی تحریری درخواست موصول ہوئی، پولیس نے اعلیٰ سطح پر اس درخواست کے مندرجات کا تجزیہ کرنے کے بعد مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ پیر کی شام انجینئر محمد علی مرزا کو ڈپٹی کمشنر کے آرڈر تھری ایم پی او کے تحت جیل میں نظربند کیا گیا تھا، اطلاعات کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا  کی اکیڈمی کو ناخوشگوار واقع سے بچنے کےلیے تالے لگا کر بند کرنے کے بعد سربمہر کر دیا گیا ہے، اکیڈمی اور انجینئیر محمد علی مرزا کے گھر کے باہر پولیس کی بھاری نفری نھی تعینات کر دی گئی ہے۔