پی آئی اے کی نجکاری 2 سے 3 ماہ میں مکمل کرنےکا ہدف مقرر
07-15-2025
(ویب ڈیسک) حکومت نے قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری آئندہ 2 سے 3 ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کا عمل حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور اب تک 5 پارٹیوں نے ایئرلائن کے لیے دلچسپی ظاہر کی ہے جن میں سے 4 کو سکروٹنی کمیٹی نے جانچ پڑتال کے لیے اہل قرار دیا ہے۔ ان شارٹ لسٹڈ بولی دہندگان کو آج منگل کے روز پی آئی اے کے مالیاتی اور عملیاتی ریکارڈ تک رسائی دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس کو نجکاری کمیشن کے سیکرٹری عثمان باجوہ نے بریفنگ دی۔ عثمان باجوہ نے بتایا کہ حکومت کا مقصد ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری سال 2025 کی آخری سہ ماہی تک مکمل کر لی جائے تاہم انہوں نے زور دیا کہ جب تک سرمایہ کار مکمل طور پر مطمئن نہ ہوں، کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ سیکرٹری عثمان باجوہ کے مطابق کامیاب بولی دہندہ کو پی آئی اے کے بیڑے کو موجودہ 19 طیاروں سے بڑھا کر کم از کم 45 طیاروں تک توسیع دینا ہوگی۔ کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین نے پی آئی اے کے ملازمین کی ملازمتوں کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے 3 سے 5 سال تک نوکری کی ضمانت دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملازمین کی فلاح کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔ اس موقع پر سیکرٹری نجکاری کمیشن نے ارکانِ اسمبلی کو یقین دلایا کہ نجکاری کے معاہدے میں ملازمین کے تحفظ کو مدنظر رکھا گیا ہے، ایئرلائن کے عملے کی تعداد پہلے ہی 11 ہزار سے کم کرکے 6 ہزار کر دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کے معروف بزنس گروپس نے ایئرلائن میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے کیونکہ اُن کے پاس آپریشنز کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ موجود ہے جب کہ علاقائی ایئرلائنز کو بھی بولی میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔ پی آئی اے کے سی ای او نے کمیٹی کو بتایا کہ ایئرلائن نے فرانس کے لیے پروازیں بحال کردی ہیں اور مانچسٹر کے لیے پروازیں بھی جلد دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے کی کارکردگی پچھلے سال کی نسبت کافی بہتر ہوئی ہے۔ دوسری جانب کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ نیویارک میں واقع تاریخی روزویلٹ ہوٹل کے لیے دلچسپی کی درخواستیں (EOIs) اگست میں طلب کی جائیں گی اور روزویلٹ ہوٹل کے لیے مالی مشیر ٹرانزیکشن سٹرکچر کو حتمی شکل دے رہا ہے۔