موسیقی کے معاملے میں ہم لوگ منافقت کا شکار ہیں: فردوس جمال
07-15-2025
(ویب ڈیسک) سینئر پاکستانی اداکار فردوس جمال نے موسیقی کے حوالے سے معاشرتی رویے کو منافقت قرار دے دیا۔
وارث"، "پیارے افضل"، "خدا اور محبت" اور "منچلے کا سودا" جیسے مشہور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے سینئر اداکار فردوس جمال نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں موسیقی اور مذہب کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ فردوس جمال نے کہا کہ اگرچہ موسیقی پر تنقید کی جاتی ہے، لیکن یہ "آسمانوں کی زبان" ہے اور جنت میں بھی موسیقی سننے کو ملے گی تاکہ روح کو سکون پہنچے۔ انہوں نے معاشرتی رویوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم موسیقی سے محبت تو کرتے ہیں، مگر اگر کوئی گلوکار بن جائے تو اسے کم تر سمجھتے ہیں اور اس پر تنقید کرتے ہیں۔ انہوں نے اس رویے کو"منافقت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ نعت خوانی، اذان اور قرآت میں بھی مخصوص راگ اور سُر استعمال کیے جاتے ہیں اور یہی چیز ان کی تاثیر میں اضافہ کرتی ہے۔ ان کے مطابق melody یعنی خوش آہنگی ہی اصل کشش ہے۔ فردوس جمال کا کہنا تھا کہ موسیقی پر بات کرنا ہمارے معاشرے میں ممنوع سمجھا جاتا ہے حالانکہ اس میں خوبصورتی اور روحانیت دونوں موجود ہیں۔ سوشل میڈیا پر صارفین سینئر اداکار کی جانب سے موسیقی کو اسلام سے جوڑنے کے بیان پر انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔